پاکستان سمیت جہاں بھی امریکی مفادات کو خطرہ ہو گا کارروائی کریں گے براک اوباما

ملا اختر منصور کی ہلاکت افغانستان میں قیام امن کیلئے اہم سنگ میل ہے، امریکی صدر


ویب ڈیسک May 23, 2016
ملا منصور کی ہلاکت طالبان کیلئے بڑا دھچکہ ثابت ہوگی، وائٹ ہاؤس. فوٹو؛ فائل

امریکی صدر براک اوباما نے طالبان رہنما ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سمیت جہاں کہیں بھی امریکی مفادات کو خطرہ لاحق ہو گا تو کارروائی کریں گے۔



ویتنام کے دورے پر موجود امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان سربراہ ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت بڑا سنگ میل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ایسی جماعت کے سربراہ کو راستے سے ہٹا دیا ہے جو افغانستان میں القاعدہ کے ساتھ مل کر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھا۔



براک اوباما نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے جب کہ پاکستان سمیت جہاں کہیں بھی امریکی مفادات کو خطرہ لاحق ہوگا کارروائی کریں گے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت افغان طالبان کے لئے بڑا دھچکہ ثابت ہو گی۔



ادھر تہران میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان جبیری انصاری نے کہا کہ ایران افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے کی جانے والی مثبت کوششوں کی ہمیشہ سے تائید کرتا رہا ہے۔ 21 مئی کو ایران سے ملا اختر منصور یا اس حلیے کا کوئی بھی شخص سرحد عبور کرکے پاکستان نہیں گیا۔ ایران ایسی تمام باتوں کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

قبل ازایں افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سمیت اہم طالبان کمانڈر ملا عبدالرؤف کی جانب سے بھی طالبان امیر کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم طالبان کی جانب سے تاحال اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق یا تردید نہیں کی گئی جب کہ پاکستان نے بھی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکا کی جانب پاک افغان سرحد کے قریب احمد وال کے علاقے میں ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ساتھی سمیت ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں