یمن میں سرکاری فوج کے بھرتی مرکز پر خودکش حملے میں 40 افراد ہلاک
کار میں سوار خودکش حملہ آاور نے اس وقت کود کو اڑایا جب نوجوانوں کی بڑی تعداد فوج میں بھرتی کے لیے آئے تھے
یمن میں سرکاری فوج کے بھرتی مرکز پر ہونے والے خود کش حملے میں 40 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق عدن میں یمن کی فوج کے جرنیل کی رہائش گاہ میں عارضی فوجی بھرتی مرکز قائم کیا گیا تھا، کار میں سوار ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اس وقت اڑادیا جب وہاں فوج میں بھرتی کے لیے نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں وہاں موجود 40 افراد ہلاک جب کہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے، جب کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واقعے کے فوری بعد قریب ہی واقع یمن کے فوجی کیمپ کے دروازے پر بھی دھماکا ہوا تاہم اس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ دونوں دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم امکان کیا جارہا ہے کہ اس میں القاعدہ ملوث ہوسکتی ہے جو کہ حوثی باغیوں اورحکومت کے درمیان جاری چپقلش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تیزی سے اپنے اثررسوخ میں اضافہ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد سے عدن سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ حکومت کا عارضی دارالحکومت ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق عدن میں یمن کی فوج کے جرنیل کی رہائش گاہ میں عارضی فوجی بھرتی مرکز قائم کیا گیا تھا، کار میں سوار ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اس وقت اڑادیا جب وہاں فوج میں بھرتی کے لیے نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں وہاں موجود 40 افراد ہلاک جب کہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے، جب کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
واقعے کے فوری بعد قریب ہی واقع یمن کے فوجی کیمپ کے دروازے پر بھی دھماکا ہوا تاہم اس میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ دونوں دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم امکان کیا جارہا ہے کہ اس میں القاعدہ ملوث ہوسکتی ہے جو کہ حوثی باغیوں اورحکومت کے درمیان جاری چپقلش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تیزی سے اپنے اثررسوخ میں اضافہ کررہی ہے۔
واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد سے عدن سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ حکومت کا عارضی دارالحکومت ہے۔