5 روزہ میچ 3 دن میں ختم کیویز کے ’’گال‘‘ شرم سے سرخ ہوگئے
57 برسوں میں پہلی بار مسلسل 5 ناکامیاں، ہیراتھ کی دوسری اننگز میں 6 وکٹیں، سری لنکا 10 وکٹ سے سرخرو۔
سری لنکا نے نیوزی لینڈ کو پہلے ٹیسٹ میں10 وکٹ سے شکست دے کر 2 میچز کی سیریز میں سبقت حاصل کرلی۔
5 روزہ میچ تیسرے ہی دن ختم ہو گیا، بدترین کارکردگی کے بعد کیویز کے ''گال''شرم سے سرخ ہو گئے، اسپنر رنگانا ہیراتھ نے دوسری اننگز میں بھی حریف بیٹسمینوں کو نچا کر رکھ دیا اور6 وکٹیں حاصل کیں، انھوں نے پہلی باری میں 5 پلیئرزکو میدان بدر کیا تھا،مجموعی طور پر11 وکٹوں کا حصول انھیں مین آف دی میچ ایوارڈ دلانے کیلیے کافی ثابت ہوا،57 برسوں میں پہلی بار نیوزی لینڈ کو مسلسل5 ٹیسٹ میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
گال کرکٹ اسٹیڈیم میں تیسرے دن 1 وکٹ پر 35 کے اسکور سے نامکمل اننگز شروع کرنے والی کیوی ٹیم نے محض118رنز پر ہتھیار ڈال دیے، پہلے سیشن میں61 رنز کے دوران7 وکٹیں گریں، ابتدا میں سیمر نوان کولاسیکرا نے حریف بیٹنگ لائن میں پہلا شگاف ڈالا، مارٹن گپٹل نے بولڈ ہونے سے قبل13 رنز بنائے جبکہ کین ولیمسن (10) کا لیگ سائیڈ کی جانب وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے نے شاندار کیچ تھاما۔
اس کے بعد کاکام ہیراتھ نے سنبھال لیا، انھوں نے ٹیلر (18) کو ایل بی ڈبلیو اور جیمز فرینکلن (2)کو اسٹمپڈ کرایا، فلائن (20) اور ڈگ بریسویل (صفر) مسلسل گیندوں پر اسپنرکا ہی شکار بنے،آف اسپنر سورج رندھیو بھی خالی ہاتھ نہ رہے، انھوں نے لنچ سے قبل آخری گیند پر ٹم سائوتھی (صفر) کو اسٹمپڈ کرایا جبکہ آخری پلیئر بولٹ (13)کی وکٹ کیلیے سلپ میں موجود مہیلا جے وردنے سے مدد لی، اس سے قبل ہیراتھ نے جیتن پٹیل کو صفر پر آئوٹ کیا،کیچ کررونارتنے نے تھاما، وین ویک 13 پر ناٹ آئوٹ رہے۔
ہیراتھ نے 6 وکٹوں کیلیے محض 43 رنز دیے،انھوں نے میچ میں 108 رنز دے کر 11 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ سری لنکا کو فتح کیلیے صرف 93 رنز کا ہدف ملا جو اس نے باآسانی چائے کے وقفے سے قبل حاصل کرلیا، تھارنگا پرانا ویتانا 31 اور ڈیبوٹنٹ دیموتھ کرونارتنے 60 پر ناقابل شکست رہے۔1955کے بعد نیوزی لینڈ کو پہلی بار مسلسل 5 ٹیسٹ میں شکست ہوئی،رواں سال کے آغاز میں ویسٹ انڈیز اور بھارت نے بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا تھا۔
5 روزہ میچ تیسرے ہی دن ختم ہو گیا، بدترین کارکردگی کے بعد کیویز کے ''گال''شرم سے سرخ ہو گئے، اسپنر رنگانا ہیراتھ نے دوسری اننگز میں بھی حریف بیٹسمینوں کو نچا کر رکھ دیا اور6 وکٹیں حاصل کیں، انھوں نے پہلی باری میں 5 پلیئرزکو میدان بدر کیا تھا،مجموعی طور پر11 وکٹوں کا حصول انھیں مین آف دی میچ ایوارڈ دلانے کیلیے کافی ثابت ہوا،57 برسوں میں پہلی بار نیوزی لینڈ کو مسلسل5 ٹیسٹ میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
گال کرکٹ اسٹیڈیم میں تیسرے دن 1 وکٹ پر 35 کے اسکور سے نامکمل اننگز شروع کرنے والی کیوی ٹیم نے محض118رنز پر ہتھیار ڈال دیے، پہلے سیشن میں61 رنز کے دوران7 وکٹیں گریں، ابتدا میں سیمر نوان کولاسیکرا نے حریف بیٹنگ لائن میں پہلا شگاف ڈالا، مارٹن گپٹل نے بولڈ ہونے سے قبل13 رنز بنائے جبکہ کین ولیمسن (10) کا لیگ سائیڈ کی جانب وکٹ کیپر پرسنا جے وردنے نے شاندار کیچ تھاما۔
اس کے بعد کاکام ہیراتھ نے سنبھال لیا، انھوں نے ٹیلر (18) کو ایل بی ڈبلیو اور جیمز فرینکلن (2)کو اسٹمپڈ کرایا، فلائن (20) اور ڈگ بریسویل (صفر) مسلسل گیندوں پر اسپنرکا ہی شکار بنے،آف اسپنر سورج رندھیو بھی خالی ہاتھ نہ رہے، انھوں نے لنچ سے قبل آخری گیند پر ٹم سائوتھی (صفر) کو اسٹمپڈ کرایا جبکہ آخری پلیئر بولٹ (13)کی وکٹ کیلیے سلپ میں موجود مہیلا جے وردنے سے مدد لی، اس سے قبل ہیراتھ نے جیتن پٹیل کو صفر پر آئوٹ کیا،کیچ کررونارتنے نے تھاما، وین ویک 13 پر ناٹ آئوٹ رہے۔
ہیراتھ نے 6 وکٹوں کیلیے محض 43 رنز دیے،انھوں نے میچ میں 108 رنز دے کر 11 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ سری لنکا کو فتح کیلیے صرف 93 رنز کا ہدف ملا جو اس نے باآسانی چائے کے وقفے سے قبل حاصل کرلیا، تھارنگا پرانا ویتانا 31 اور ڈیبوٹنٹ دیموتھ کرونارتنے 60 پر ناقابل شکست رہے۔1955کے بعد نیوزی لینڈ کو پہلی بار مسلسل 5 ٹیسٹ میں شکست ہوئی،رواں سال کے آغاز میں ویسٹ انڈیز اور بھارت نے بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا تھا۔