ڈوپنگ 2 کے بجائے 4 سالہ پابندی کی سزا پر غور
واڈاکے سیکنڈ ڈرافٹ پر رواں ہفتے غور کیا جائے گا، اولمپکس سے باہر کرنے کا قانون شامل نہیں۔
PESHAWAR:
ڈوپنگ کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس پر 2015 سے 2 کے بجائے 4 برس کی پابندی پرغورکیا جا رہا ہے۔
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی( واڈا ) کے سیکنڈ ڈرافٹ پر رواں ہفتے کے اختتام پر غورکیا جائے گا، زیر غور تجاویز کے مسودے میں سزا یافتہ ایتھلیٹس کو اولمپکس سے باہر رکھنے کیلیے کوئی خاص قانون نہیں رکھاگیا، اس کا دوسری مرتبہ جائزہ مارچ 2013 میں واڈا فائونڈیشن بورڈ لے گا جس کے بعد حتمی ڈرافٹ تیارکرکے آئندہ برس نومبر میں حتمی منظوری کے لیے جوہانسبرگ میں شیڈول ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کانفرنس میں پیش کیا جائیگا۔ ڈوپنگ سے نمٹنے کیلیے واڈا آئندہ برس بھی تقریباً 28 ملین ڈالر مختص کرے گی۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کے نئے ڈرافٹ میں کئی تجویز سامنے آئی ہیں،ڈوپنگ قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس کو 2015 سے 2 کی بجائے 4 برس پابندی کی سزا مل سکتی ہے، اس پر رواں ہفتے کے اختتام پر غور کیا جائیگا۔
قصور وار ایتھلیٹس کو اولمپکس میں شرکت سے روکنے کیلیے کوئی خاص قانون نہیں رکھاگیا جبکہ بعد میں پازیٹو ٹیسٹ پر تاحیات پابندی کی سزا برقرار رہے گی، اینابولک اسٹریوڈز، ہیومن گروتھ ہارمون، ماسکنگ ایجنٹ اور قوت بخش ادویات کی نقل وحمل میں ملوث افراد کو 2015 سے چار برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑیگا، اس بابت واڈا کے صدر جون فاہے نے کہاکہ دنیائے کھیل کی یہ شدید خواہش ہے کہ ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے پر سخت سزائیں ہونی چاہئیں، ان ممالک کی حکومتیں اور اینٹی ڈوپنگ کمیونٹی بھی اس کی پرزور حامی ہے، واڈا کا دوسرا ڈرافٹ ان کی امنگوں کا ترجمان ہوگا، اس میں سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس پر پابندی کا دورانیہ دگنا کردیاگیا،اینٹی ڈوپنگ ایجنسیز سنگین ترین خلاف ورزیوں پر تاحیات پابندیاں بھی عائد کرسکتی ہیں۔
فاہے نے مزید کہا کہ ہمارے زیرغور نئے ڈرافٹ میں ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے والے ایتھلیٹس کی آئندہ اولمپکس میں شرکت پر پابندی کے حوالے سے کوئی شق نہیں رکھی گئی،واڈا کے ترجمان ٹیرنس او رورکی نے کہا کہ اگر ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے والے کسی بھی ایتھلیٹ کو چار برس کی سزا مل جاتی ہے تو پھر وہ خودبخود ایک اولمپکس سے باہر رہے گا، لہذا ایسے میں آئی او سی کے قانون کی ضرورت باقی نہیں رہتی، نئے واڈا کوڈ ڈرافٹ میں پرفارمنس بڑھانے میں معاون طریقہ کار کو بھی ممنوع قرار دیا جائیگا۔
یہ اسپورٹس کی روح کے منافی ہونے کے ساتھ ساتھ ایتھلیٹس کی صحت کیلیے بھی مضر ہیں، مجوزہ ڈرافٹ کا دوسرا جائزہ آئندہ برس مارچ میں واڈا فائونڈیشن بورڈ لے گا، جس کے بعد حتمی ڈرافٹ تیار کرکے اگلے برس ہی نومبر میں منظوری کیلیے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کانفرنس میں پیش کیا جائیگا جو جوہانسبرگ میں شیڈول ہے، واڈا نے آئندہ برس ڈوپنگ کیخلاف جنگ کیلیے تقریباً 28 ملین امریکی ڈالر کی رقم مختص کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس پرواڈا چیف فاہے کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ رقم ڈوپنگ کیخلاف جنگ کیلیے آئیڈیل نہیں ہے، ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ ڈوپنگ بڑا مسئلہ ہے اس لیے معاشرے کو اجتماعی طور پر اس کی سنگینی کا احساس کرنا ہوگا۔
ڈوپنگ کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس پر 2015 سے 2 کے بجائے 4 برس کی پابندی پرغورکیا جا رہا ہے۔
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی( واڈا ) کے سیکنڈ ڈرافٹ پر رواں ہفتے کے اختتام پر غورکیا جائے گا، زیر غور تجاویز کے مسودے میں سزا یافتہ ایتھلیٹس کو اولمپکس سے باہر رکھنے کیلیے کوئی خاص قانون نہیں رکھاگیا، اس کا دوسری مرتبہ جائزہ مارچ 2013 میں واڈا فائونڈیشن بورڈ لے گا جس کے بعد حتمی ڈرافٹ تیارکرکے آئندہ برس نومبر میں حتمی منظوری کے لیے جوہانسبرگ میں شیڈول ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کانفرنس میں پیش کیا جائیگا۔ ڈوپنگ سے نمٹنے کیلیے واڈا آئندہ برس بھی تقریباً 28 ملین ڈالر مختص کرے گی۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کے نئے ڈرافٹ میں کئی تجویز سامنے آئی ہیں،ڈوپنگ قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس کو 2015 سے 2 کی بجائے 4 برس پابندی کی سزا مل سکتی ہے، اس پر رواں ہفتے کے اختتام پر غور کیا جائیگا۔
قصور وار ایتھلیٹس کو اولمپکس میں شرکت سے روکنے کیلیے کوئی خاص قانون نہیں رکھاگیا جبکہ بعد میں پازیٹو ٹیسٹ پر تاحیات پابندی کی سزا برقرار رہے گی، اینابولک اسٹریوڈز، ہیومن گروتھ ہارمون، ماسکنگ ایجنٹ اور قوت بخش ادویات کی نقل وحمل میں ملوث افراد کو 2015 سے چار برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑیگا، اس بابت واڈا کے صدر جون فاہے نے کہاکہ دنیائے کھیل کی یہ شدید خواہش ہے کہ ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے پر سخت سزائیں ہونی چاہئیں، ان ممالک کی حکومتیں اور اینٹی ڈوپنگ کمیونٹی بھی اس کی پرزور حامی ہے، واڈا کا دوسرا ڈرافٹ ان کی امنگوں کا ترجمان ہوگا، اس میں سنگین خلاف ورزی کرنے والے ایتھلیٹس پر پابندی کا دورانیہ دگنا کردیاگیا،اینٹی ڈوپنگ ایجنسیز سنگین ترین خلاف ورزیوں پر تاحیات پابندیاں بھی عائد کرسکتی ہیں۔
فاہے نے مزید کہا کہ ہمارے زیرغور نئے ڈرافٹ میں ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے والے ایتھلیٹس کی آئندہ اولمپکس میں شرکت پر پابندی کے حوالے سے کوئی شق نہیں رکھی گئی،واڈا کے ترجمان ٹیرنس او رورکی نے کہا کہ اگر ڈوپنگ میں ملوث پائے جانے والے کسی بھی ایتھلیٹ کو چار برس کی سزا مل جاتی ہے تو پھر وہ خودبخود ایک اولمپکس سے باہر رہے گا، لہذا ایسے میں آئی او سی کے قانون کی ضرورت باقی نہیں رہتی، نئے واڈا کوڈ ڈرافٹ میں پرفارمنس بڑھانے میں معاون طریقہ کار کو بھی ممنوع قرار دیا جائیگا۔
یہ اسپورٹس کی روح کے منافی ہونے کے ساتھ ساتھ ایتھلیٹس کی صحت کیلیے بھی مضر ہیں، مجوزہ ڈرافٹ کا دوسرا جائزہ آئندہ برس مارچ میں واڈا فائونڈیشن بورڈ لے گا، جس کے بعد حتمی ڈرافٹ تیار کرکے اگلے برس ہی نومبر میں منظوری کیلیے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کانفرنس میں پیش کیا جائیگا جو جوہانسبرگ میں شیڈول ہے، واڈا نے آئندہ برس ڈوپنگ کیخلاف جنگ کیلیے تقریباً 28 ملین امریکی ڈالر کی رقم مختص کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس پرواڈا چیف فاہے کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ رقم ڈوپنگ کیخلاف جنگ کیلیے آئیڈیل نہیں ہے، ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ ڈوپنگ بڑا مسئلہ ہے اس لیے معاشرے کو اجتماعی طور پر اس کی سنگینی کا احساس کرنا ہوگا۔