تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو پٹرولیم درآمدات میں پونے4ارب ڈالر کی بچت

پٹرولیم گروپ کی درآمدات38 فیصدکم ہونے پر 9ارب 86کروڑ ڈالرسے گھٹ کر 6ارب 9 کروڑ ڈالر رہ گئیں

گزشتہ 10ماہ کے دوران ریفائن مصنوعات کا درآمدی بل34 اور خام تیل کا 46فیصد کم رہا، بیورو شماریات فوٹو: فائل

SWAT:
پٹرولیم گروپ کی درآمدات 38.22 فیصد گھٹ گئیں جس کے نتیجے میں پاکستان کو 3ارب 76کروڑ 84لاکھ 84 ہزار ڈالر کی بچت ہوئی۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے اپریل تک 6 ارب 9کروڑ 27لاکھ 82ہزار ڈالر کی پٹرولیم درآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9ارب 86کروڑ 12لاکھ 66 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔


پی بی ایس کے مطابق گزشتہ 10ماہ میں بیرون ملک سے 33.93 فیصد کمی سے 4ارب 14کروڑ 46لاکھ 5 ہزار ڈالر کی 89لاکھ 83ہزار901 میٹرک ٹن تیار پٹرولیم مصنوعات منگوائی گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تیار پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات 6ارب 27کروڑ 34 لاکھ 57 ہزار ڈالر رہی تھیں اور اس کی مقدار 94لاکھ 38ہزار 269 میٹرک ٹن رہی، اس طرح مقدار کے لحاظ سے درآمد صرف 4.81 فیصد کم رہی، اس طرح ریفائن پٹرولیم مصنوعات کی مالیت اگرچہ نمایاں کمی ہوئی تاہم مقدار میں معمولی کمی آئی۔

دوسری طرف خام پٹرولیم کی درآمدات بھی 45.70 فیصد کم ہوئی اور مالی سال کے ابتدائی 10ماہ میں 1ارب 94 کروڑ 81لاکھ 77 ہزار ڈالر کا 49لاکھ 84ہزار 516 میٹرک ٹن خام تیل درآمد کیاگیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3ارب 58کروڑ 78لاکھ 9 ہزار ڈالر کا 48لاکھ 14ہزار 607 میٹرک ٹن خام تیل درآمد کیاگیاتھا، خام تیل کی درآمدی مالیت کم رہنے کے باوجود مقدار میں 3.53 فیصد اضافہ ہوا یعنی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ مقدار میں پٹرولیم مصنوعات منگوائی گئیں مگر اس کے باوجود زرمبادلہ کی بچت بھی ہوئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 10ماہ میں بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل اور تیار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی اور گزشتہ سال قیمتیں 100ڈالر فی بیرل کے آس پاس تھیں اور رواں سال نرخ 50 ڈالر فی بیرل سے بھی کم ہیں۔
Load Next Story