غیر تصدیق شدہ سی این جی بسوں کو گیس کی فراہمی بند روٹ پرمٹ بھی منسوخ
غیر تصدیق شدہ گاڑیوں میں قدرتی ایندھن فراہم کرنے پراسٹیشن کیخلاف کارروائی کی جائیگی،اوگرا،
ISLAMABAD:
اوگرا نے غیر معیاری سی این جی سلنڈروکٹس استعمال کرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی کی فراہمی پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ ناقص سلنڈر پھٹنے کے باعث بڑھتے ہوئے حادثات کو کنٹرول کیا جاسکے اور عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جائے۔
غیر تصدیق شدہ سی این جی گاڑیوں میں قدرتی ایندھن فراہم کرنے پر سی این جی اسٹیشن کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ سی این جی اسٹیشن پر قائم ورکشاپ سے کمرشل گاڑیوں میں نصب سی این جی سلنڈر کے معیارکی جانچ پڑتال یقینی بنائی جائے اور تصدیق نامے کا اسٹیکر ونڈ اسکرین پر لازمی آویزاں کرایا جائے بصورت دیگر ایسی گاڑیوںکوفٹنس سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے اور روٹ پرمٹ منسوخ کیے جائیں ، تفصیلات کے مطابق ملک میں غیر معیاری سی این جی سلنڈر کے استعمال کے باعث حادثات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ متعلقہ وفاقی وصوبائی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، ان اداروں کی غفلت وبے حسی کے باعث ملک میں چلنے والی کمرشل گاڑیوں بالخصوص پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر میعاری سی این جی سلنڈر پھٹنے سے کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ماضی میں بھی اوگرا کی واضح ہدایات کے باوجود کمرشل ونجی گاڑیوں میںسی این جی سسٹم کی مانیٹرنگ کا مربوط نظام قائم نہیں کیا جا سکا اورنہ ہی عوام میں آگاہی مہم چلائی جا سکی، اتوار کو کراچی میں مقامی سی این جی اسٹیشن میں قدرتی ایندھن کی فلنگ کے دوران غیرمعیاری سی این جی سلنڈر پھٹ گیا جس سے دو افراد ہلاک ہوگئے، قوانین کی رو سے سی این جی فلنگ کے دوران گاڑی میں کوئی فرد بیٹھانہیں ہونا چاہیے، پبلک ٹرانسپورٹ کی سیٹوں کے نیچے سی این جی سلنڈر کی تنصیب کے بجائے محفوظ مقام پر سلنڈر کی تنصیب ہونی چاہیے تاہم ملک بھر میں ان قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔
سوئی گیس کمپنی کی جانب سے ہفتہ وار سی این جی لوڈشیڈنگ کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان پیشگی اضافی سی این جی سلنڈر بھروالیتے ہیں اور انتہائی غیرمحفوظ انداز میں خواتین کمپارٹمنٹ میں رکھ دیتے ہیں جس سے خواتین وبچوں کی زندگیاں شدید خطرات سے دوچار ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے مسلسل ہونے والی خلاف ورزیوں کا شدید نوٹس لیتے ہوئے صوبوں کے چیف سیکریٹرز کو لیٹر نمبر Ogra-23(191)2012 جاری کیا ہے کہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کیلیے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے،کمرشل گاڑیوں میں تصدیق شدہ سی این جی سلنڈر نہ ہونے پر روٹ پرمٹ منسوخ کیے جائیں اورفٹنسسرٹیفکیٹ جاری نہ کیے جائیں،اوگرا نے سی این جی اسٹیشن کے مالکان کوخبردارکیا ہے کہ غیر تصدیق شدہ سی این جی سسٹم پر چلنے والی گاڑیوں کو سی این جی فراہم نہ کی جائے بصورت دیگر سی این جی اسٹیشن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اوگرا نے غیر معیاری سی این جی سلنڈروکٹس استعمال کرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی کی فراہمی پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ ناقص سلنڈر پھٹنے کے باعث بڑھتے ہوئے حادثات کو کنٹرول کیا جاسکے اور عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جائے۔
غیر تصدیق شدہ سی این جی گاڑیوں میں قدرتی ایندھن فراہم کرنے پر سی این جی اسٹیشن کے خلاف کارروائی کی جائے گی، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ سی این جی اسٹیشن پر قائم ورکشاپ سے کمرشل گاڑیوں میں نصب سی این جی سلنڈر کے معیارکی جانچ پڑتال یقینی بنائی جائے اور تصدیق نامے کا اسٹیکر ونڈ اسکرین پر لازمی آویزاں کرایا جائے بصورت دیگر ایسی گاڑیوںکوفٹنس سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے اور روٹ پرمٹ منسوخ کیے جائیں ، تفصیلات کے مطابق ملک میں غیر معیاری سی این جی سلنڈر کے استعمال کے باعث حادثات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ متعلقہ وفاقی وصوبائی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، ان اداروں کی غفلت وبے حسی کے باعث ملک میں چلنے والی کمرشل گاڑیوں بالخصوص پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر میعاری سی این جی سلنڈر پھٹنے سے کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ماضی میں بھی اوگرا کی واضح ہدایات کے باوجود کمرشل ونجی گاڑیوں میںسی این جی سسٹم کی مانیٹرنگ کا مربوط نظام قائم نہیں کیا جا سکا اورنہ ہی عوام میں آگاہی مہم چلائی جا سکی، اتوار کو کراچی میں مقامی سی این جی اسٹیشن میں قدرتی ایندھن کی فلنگ کے دوران غیرمعیاری سی این جی سلنڈر پھٹ گیا جس سے دو افراد ہلاک ہوگئے، قوانین کی رو سے سی این جی فلنگ کے دوران گاڑی میں کوئی فرد بیٹھانہیں ہونا چاہیے، پبلک ٹرانسپورٹ کی سیٹوں کے نیچے سی این جی سلنڈر کی تنصیب کے بجائے محفوظ مقام پر سلنڈر کی تنصیب ہونی چاہیے تاہم ملک بھر میں ان قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔
سوئی گیس کمپنی کی جانب سے ہفتہ وار سی این جی لوڈشیڈنگ کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان پیشگی اضافی سی این جی سلنڈر بھروالیتے ہیں اور انتہائی غیرمحفوظ انداز میں خواتین کمپارٹمنٹ میں رکھ دیتے ہیں جس سے خواتین وبچوں کی زندگیاں شدید خطرات سے دوچار ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے مسلسل ہونے والی خلاف ورزیوں کا شدید نوٹس لیتے ہوئے صوبوں کے چیف سیکریٹرز کو لیٹر نمبر Ogra-23(191)2012 جاری کیا ہے کہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کیلیے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے،کمرشل گاڑیوں میں تصدیق شدہ سی این جی سلنڈر نہ ہونے پر روٹ پرمٹ منسوخ کیے جائیں اورفٹنسسرٹیفکیٹ جاری نہ کیے جائیں،اوگرا نے سی این جی اسٹیشن کے مالکان کوخبردارکیا ہے کہ غیر تصدیق شدہ سی این جی سسٹم پر چلنے والی گاڑیوں کو سی این جی فراہم نہ کی جائے بصورت دیگر سی این جی اسٹیشن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔