با اثر افراد نے گوٹھ پر قبضہ کر لیا دیہاتی سراپا احتجاج

تشدد کا نشانہ بنانے کا بھی الزام، چچا نے بھتیجی اغوا کر لی، بازیابی کیلیے ماں کا مظاہرہ

تشدد کا نشانہ بنانے کا بھی الزام، چچا نے بھتیجی اغوا کر لی، بازیابی کیلیے ماں کا مظاہرہ.

مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ہفتہ کے روز بھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرکیے۔ گوٹھ کھنڈو ہالا کے رہائشیوں نے انصاف و تحفظ کیلیے مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کئی برسوں سے گوٹھ میں رہائش پذیر ہیں، لیکن با اثر افراد نے انہیں نہ صرف زمین سے بے دخل کیا بلکہ کلہاڑیوں اور ڈنڈوں سے شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا،


جس میں کئی مرد و خواتین زخمی ہوئے، انھوں نے بتایا کہ بااثرافراد نے سامان پر بھی قبضہ کر لیا ہے، ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے۔ تالپر محلہ ٹنڈو جام کے رہائشیوں نے مسمات انیتا کی بازیابی کیلیے احتجاجی مظاہرہ کیا، مسمات نجمہ بی بی نے الزام عایدکیا کہ اس کی 11 سالہ بیٹی انیتا کو اس کے چچا علی ڈنو، چاچی نذیراں اور دیگر نے اغواء کرلیا ہے متعلقہ تھانہ میں رپورٹ درج ہونے کے باوجود پولیس کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے،

انھوں نے اعلیٰ حکام سے بیٹی کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ۔ گوٹھ لالو لاشاری کی روبینہ انصاری نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی شادی حاجی غلام حیدر سے ہوئی تھی جو اسے چھوڑ کر غائب ہوگیا اور وہ جب اس کے گوٹھ پہنچی تو وہاں پتہ چلا کہ اس نے دوسری شادی کر لی ہے، خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے خرچ دلوایا جائے۔
Load Next Story