غزہ مجاہدین نے اسرائیلی ہیلی کاپٹر مارگرایا شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 103 ہوگئی

شہادتیں 103ہو گئیں، صہیونی فضائیہ نے پولیس ہیڈکوارٹرز اور رہائشی عمارات کو نشانہ بنایا،

غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد زخمی ہونے والی ایک خاتون کو امدادی کارکن طبی امداد کیلیے لے جارہے ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

غزہ پر اسرائیل کی میزائل اور بم باری پیر کو چھٹے روز بھی جاری رہی جس سے خواتین اور بچوں سمیت مزید 31 فلسطینی شہید ہوگئے۔

گزشتہ 6روز سے جاری وحشیانہ فوجی کارروائی میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 103 ہو گئی جب کہ 700 سے زائد شہری شدید زخمی ہیں، دوسری جانب راکٹ حملوں میں 3 اسرائیلیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ مصر کے صدر محمد مرسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ میں زمینی کارروائی کے سنگین نتائج برآمد ہونگے اور نہ تو مصر اور نہ ہی باقی دنیا اسے قبول کریگی۔ چینی وزارت خارجہ نے اسرائیل سے کہا ہے وہ معصوم شہریوں کی ہلاکتوں سے باز رہے جبکہ حماس اور الفتح نے باہمی اختلافات ختم کر کے متحد ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثناء قاہرہ میں جاری مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے۔ مشرق وسطیٰ کیلیے خصوصی نمائندہ ٹونی بلئیر نے اسرائیلی صدر شمعون پیریز سے ملاقات کے بعد اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں جنگ بندی معاہدہ ہو جائیگا۔ اسرائیلی فوج نے پیر کو نیشنل سیکیورٹی بلڈنگ سمیت دیگر رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔


اسرائیل نے غزہ کے 80مقامات پر 550سے زائد میزائل برسائے جس سے ہر طرف تباہی مچ گئی خان یونس کے قریب فضائی حملے میں دو کسان اور دیرالبلاہ میں ایک ہی خاندان کے تین افراد شہید ہو گئے، غزہ کے مشرقی حصے میں ایک گھر پر راکٹ گرنے سے دو خواتین اور بچے سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے۔ اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر اب تک 21بچے شہید ہوچکے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسرائیل نے حماس کے ٹی وی اسٹیشن کی نشریات ہیک کر کے شہریوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ حماس کی حمایت سے باز آ جائیں۔ سعودی عرب نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ اے ایف پی کے مطابق 38امدادی تنظیموں کے گروپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے جنگ بندی نہ کرائی تو غزہ میں بدترین انسانی المیے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک اسلامی گروپ کا کہنا ہے کہ شرق ٹاور پر اسرائیلی حملے میں اسلامک جہاد کے سینئر رہنما رامیز حرب شہید ہوئے ہیں ، اس بلڈنگ میں اسکائی نیوز، رشیا ٹوڈے سمیت مختلف میڈیا کے دفاتر ہیں اور اسے اتوار کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ فارن لوکل پریس ایسوسی ایشن سمیت عالمی میڈیا کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ترک وزیراعظم طیب رجب اردگان نے اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غزہ پر وحشیانہ بمباری نہ رکوانے اور اسرائیل کے قتل عام کی ذمے دار ہے۔

دریں اثناء اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ تحریک حرمت رسولﷺ، جماعۃالدعوۃ اور دیگر تنظیموں نے لاہور، کراچی، اسلام آباد سمیت متعدد شہروں میں مظاہرے کیے جس میں اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے گئے۔ بیروت، جکارتہ، ایتھنز، ہانگ کانگ، ٹوکیو، امریکا، برطانیہ، ترکی، فرانس، روس، مصر میں ہزاروں مظاہرین نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور اقوام متحدہ سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔اے ایف پی کے مطابق روس نے امریکا کو غزہ پر حملوں کے معاملے پر سیکیورٹی کونسل کی کارروائی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے قرارداد پیش کرنیکا عندیہ دیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story