عسکری جدوجہداورخودکش حملے غیرشرعی ہیںفضل الرحمٰن

پاکستان کو قبائلی علاقوں کااسٹیٹس تبدیل کرنے کیلیے افغانستان کے ساتھ بات کرنی ہوگی

قبائل کی مرضی کیخلاف کوئی فیصلہ قبول نہیں،گستاخانہ فلم،غزہ پر حملوں کی مذمت۔ فوٹو : آئی این پی

NEW DELHI:
جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اگر پاکستان قبائلی علاقوں میں نافذ ایف سی آرکااسٹیٹس تبدیل کرنے کاخواہاں ہے تواس کیلیے اسے افغانستان کے ساتھ بات کرنی ہوگی۔


ہم قبائلی علاقوں کے مسائل حل کرناچاہتے ہیں،صوبائی سیکریٹریٹ میں منعقدہ قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کے حوالے سے پاکستان میں فائنل اتھارٹی صدرپاکستان کو سمجھا جاتا ہے لیکن فاٹا کے حوالے سے اصل اختیارات آرمی چیف کے پاس ہیں جو فاٹاکے مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ ہم افغانستان کا ایسا سیاسی حل چاہتے ہیں کہ جس سے طالبان سمیت تمام فریقین متفق ہوں۔انھوںنے کہاکہ پرویز مشرف نے پاکستان کو پرائی جنگ میں دھکیلا،اس موقع پر منظور کی جانے والی قراردادوں کے ذریعے ڈرون حملے فوری طور پر بند کرنے،تمام قبائلی بند راستوں کو کھولنے اور راہدری نظام ختم کرنے،قبائلی علاقوں کے آئی ڈی پیز کے کیمپوں میں مقیم افراد کی مشکلات حل کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔گستاخانہ فلم اور اسرائیل کی جانب سے فلسطین پرحملوں کی شدیدالفاظ میںمذمت کی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق فضل الرحمٰن نے نے عسکری جدوجہد اور خودکش حملوں کو غیر شرعی قراردیا ہے۔
Load Next Story