امداد نہیں تجارت چاہتے ہیں ڈی ایٹ 5کھرب ڈالر کا ہدف حاصل کریگی راجا پرویز

آزادانہ تجارتی معاہدے ترقی کی ضمانت ہیں،پرویز اشرف،نمائش کاافتتاح کیا، اسٹالوں کادورہ، سربراہ اجلاس جمعرات کو ہوگا


News Agencies/Numainda Express November 20, 2012
اسلام آباد: وزیراعظم ڈی ایٹ تجارتی نمائش میں چین کے اسٹال کا دورہ کررہے ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

ڈی ایٹ ممالک کی تنظیم کے کمیشن کا 2 روزہ اجلاس اور 4 روزہ تجارتی نمائش کا اسلام آباد میں آغاز ہوگیا۔

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے تجارتی نمائش کا افتتاح کیا، ڈی ایٹ بزنس فورم کل بدھ جبکہ سربراہ اجلاس جمعرات کو ہوگا، صدر آصف علی زرداری سربراہ اجلاس کی صدارت کرینگے، اجلاس کا موضوع ''امن اور خوشحالی کیلیے جمہوری تعاون'' ہے جس میں مصر، انڈونیشیا، ایران، نائیجیریا کے صدور اور ترکی کے وزیراعظم شرکت کریں گے، ملائشیا کے وفد کی قیادت نائب وزیراعظم جبکہ بنگلہ دیشی وفد کی سربراہی وزیرخارجہ کرینگے، اجلاس میں پاکستان اگلے 2 سال کیلیے ڈی ایٹ کی چیئرمین شپ سنبھالے گا جبکہ ویزا،کسٹم امور اور تجارتی معاہدوں پر زور دیگا، رکن ممالک کے وزرائے خارجہ ایک خصوصی تقریب میں تنظیم کے میثاق پر دستخط کرینگے اور اسلام آباد اعلامیہ جاری ہوگا۔ دریں اثناء پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں تجارتی نمائش کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے مختلف اسٹالوں کا معائنہ کیا ، نمائش میں ہر رکن ملک کے پویلین لگائے گئے ہیں جہاں حلال فوڈز، گارمنٹس اور چمڑے سمیت مختلف مصنوعات رکھی گئی ہیں ،تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ڈی ایٹ ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 1.30 کھرب ڈالر سالانہ ہے۔

مستقل مزاجی سے کام کرتے ہوئے 2018ء تک 5 کھرب ڈالر کا تجارتی ہدف حاصل کیاجاسکتا ہے، آزادانہ تجارت کے معاہدے پائیدار اقتصادی ترقی کی ضمانت ہیں، پاکستان کی جمہوری حکومت امداد نہیں نہیں تجارت پر یقین رکھتی ہے، ہماری خواہش ہے کہ جلد نان ٹیرف بیریئر کا خاتمہ ہوجائے تاکہ تجارتی فوائد سے مکمل طور پر استفادہ کرسکیں۔ وزیرتجارت مخدوم امین نے کہاکہ یہ نمائش پاکستان کیلئے عمدہ موقع ہے ، ایسی نمائش ہر سال منعقد کی جانی چاہیے۔ وزیر خارجہ حناربانی کھر سے پریس کانفرنس کے دوران جب یہ پوچھا گیا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم نے اجلاس میں اپنی شرکت کو 71 کے واقعات پر پاکستان کی معافی سے مشروط کیا ہے تو انھوں نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم نے کوئی شرط عائد کی، وہ ڈی ایٹ کے عمل کو سپورٹ کرتی ہیں، صحت کے کچھ معاملات کے باعث انکی شرکت کے امکانات کم ہیں۔

مصری صدر محمد مرسی کا دورہ غزہ کی صورتحال سے متاثر نہیں ہوگا ، وہ شیڈول کے مطابق آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی ایٹ اجلاس میں ترجیحی تجارت کے معاہدے پر بات ہوگی،بنگلہ دیش اور مصر کے علاوہ دیگر ممالک اس کے حق میں ہیں، ویزا میں آسانیاں پیداکرنیکا معاملہ بھی زیرغور آئیگا، ایران سے معاشی شراکت داری کیلیے تیار ہیں، ایران پر یکطرفہ پابندیاں درست نہیں، روسی صدر کا دورہ دوبارہ شیڈول کیا جائیگا، امریکا کیساتھ تعلقات کا روس کیساتھ روابط پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا، افغان مصالحتی عمل کے حوالے سے پاکستان کو جو بھی کردار دیا جائیگا، اس پر کام کرنے کو تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں