پاکستان میں80 فیصد کمپیوٹرسافٹ ویئرچوری شدہ

19ارب ڈالرکے ایشیائی سافٹ ویئربغیرلائسنس،2سال میں پائیریسی صرف1فیصد کم ہوئی

سافٹ ویئرالائنس نے سروے رپورٹ جاری کردی،پائیریسی کیخلاف کوششیں تیزکرنے پرزور فوٹو: فائل

ایشیا پیسیفک خطے میں کمپیوٹرز میں انسٹال کیے گئے 60 فیصد سے زائد سافٹ ویئر لائسنس یافتہ نہیں۔ مائیکروسافٹ، ایپل، انٹیل، اوریکل اور آڈوب جیسی بڑی کمپنیوں پر مشتمل سافٹ ویئرالائنس کی جانب سے سال 2015 کے حوالے سے جاری کردہ سروے رپورٹ کے مطابق ایشیائی خطے میں چوری شدہ سافٹ ویئرز کے خلاف کوششوں کے باوجود پائیریسی میں صرف 1فیصد کمی ہوئی۔


گزشتہ سال ایشیا میں 19.1ارب ڈالر کے بغیرلائسنس سافٹ ویئر کمپیوٹرز میں انسٹال تھے، بنگلہ دیش، پاکستان اور انڈونیشیا میں پائیریسی ریٹ 80فیصد سے بھی زیادہ ہے، 2015میں عالمی سطح پر پائیریسی اوسطاً 39 فیصد رہی، دنیا میں 2013سے 2015 تک پائیریسی ریٹ میں 4 فیصد کمی آئی تاہم یہ ایشیا میں صرف 1 فیصد کمی سے 61 فیصد رہا۔ واضح رہے کہ رپورٹ میں موبائل ڈیوائسز کا احاطہ نہیں کیا گیا۔ رپورٹ 22ہزار کمپیوٹر صارفین اور 2ہزار انفارمیشن ٹیکنالوجی فیصلہ ساز بشمول سسٹم، گیمنگ وسیکیورٹی سافٹ ویئر کاروبار کے سروے پر مبنی ہے۔

سافٹ ویئر الائنس کے سینئر ڈائریکٹر ایشیاپیسیفک تارون ساونی نے اہم شعبوں خصوصاً بینکوں میں بغیرلائسنس سافٹ ویئر کے استعمال سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق اہم شعبوں بشمول بینکنگ، انشورنس اور سیکیورٹیز انڈسٹریز میںعالمی سطح پر پائیریسی ریٹ 25 فیصد ہے تاہم ایشیائی ریٹ کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
Load Next Story