قرآنِ مجید ایک مکمل ضابطۂ حیات

قرآن مجید ہی وہ الہامی کتاب ہے جس میں ہمارے تمام سوالات کے جوابات اور دینی و دنیاوی مسائل اور مشکلات کا حل موجود ہے۔


دعا ہے کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ کی ذات مبارکہ حضور پُرنور ﷺ کے صدقے ہمیں قرآن حکیم کو پڑھنے، سمجھنے اور اس پر مکمل عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے:فوٹو : فائل

قرآن مجید میں سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 1اور 2 میں ارشاد ربانی ہے، ترجمہ '' الٰم، یہ کتاب ایسی ہے جس میں کوئی شبہ نہیں، راہ بتلانے والی ہے، خدا سے ڈرنے والوں کو۔''

قرآن حکیم میں سورۃ الجاثیہ کی آیت نمبر 11میں ارشاد ربانی ہے، ترجمہ '' قرآن سر تا سر ہدایت ہے۔'' سورۃ الحجر کی آیت نمبر 9 میں ارشاد ربانی ہے، ترجمہ ''بے شک ہم نے قرآن کو نازل کیا اور ہم ہی اس کے محافظ (اور نگہبان) ہیں۔'' قرآن پاک کی عظمت و شان اور جلال کا اندازہ ہمیں سورۃ الحشر کی آیت نمبر21 میں اس ارشاد ربانی سے بہ خوبی ہو جاتا ہے، ترجمہ '' اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو (اے مخاطب) آپ اس کو دیکھتے کہ خدا کے خوف سے دب جاتا اور پھٹ جاتا اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں کہ وہ سوچیں۔''

حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ؐ نے فرمایا، جو شخص قرآن پڑھے اور جو احکامات اس میں ہیں، اس پر عمل کرے تو قیامت کے دن اس کے ماں باپ کو تاج پہنایا جائے گا، اس تاج کی روشنی دنیا کے آفتاب کی روشنی سے اچھی ہوگی۔ جب کہ یہ فرض کرلیا جائے کہ آفتاب تمہارے گھروں کے اندر روشن ہو پھر تم سمجھ سکتے ہو کہ جب ماں باپ کا یہ درجہ ہوگا تو اس شخص کا کیا درجہ ہوگا جس نے قرآن پاک پر عمل کیا۔

قرآن پاک کی ہر سورت اور ہر آیت معجزہ ہے اور اس کی حفاظت کا ذمہ اﷲ پاک نے خود اٹھایا ہے۔ عہد رسالت سے لے کر آج تک کوئی لمحہ کوئی ساعت ایسی نہیں بتلائی جا سکتی کہ جس میں ہزاروں اور لاکھوں حفاظ کرام موجود نہ رہے ہوں، ان حفاظ میں آج بھی مرد و زن سب ہی شامل ہیں۔ غور فرمائیے کہ آٹھ دس سال کا بچہ جسے اپنی مادری زبان میں ایک چھوٹا سا کتابچہ یاد کرانا بھی دشوار ہوتا ہے وہ بچہ ایک اجنبی زبان کی اتنی ضخیم کتاب کس طرح یاد کر کے فرفر سنا دیتا ہے۔

یہ قرآن کا اعجاز و خاصہ ہی تو ہے۔اسی طرح قرآن پاک کو بار بار پڑھنے میں ہر بار ایک نیا ہی سرور آتا ہے۔ اس کلام پاک کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ جب تک یہ کلام پاک اس دنیا میں موجود ہے اس وقت تک قیامت نہیں آسکتی۔ قیامت تب آئے گی جب اﷲ پاک قرآن پاک، قرآن پاک پڑھنے والے اور پڑھانے والوں کو اس دنیا سے اٹھالے گا۔

حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا اﷲ تعالیٰ اس کتاب (قرآن مجید) کی وجہ سے کتنے ہی لوگوں کو بلند مرتبہ کرتا ہے اور کتنے ہی لوگوں کو پست اور ذلیل کرتا ہے۔

قرآن پاک جہاں رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے وہاں قرآن پاک رسول اکرم ﷺ کا ایک دائمی معجزہ بھی ہے۔ اور اس سلسلہ میں اﷲ پاک نے نزول قرآن کے ساتھ ہی سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 23 میں چیلنج کر دیا ہے، ترجمہ ''پھر تم بنا لاؤ ایک محدود ٹکڑا جو اس کا ہم پلہ ہو اور بلا لاؤ اپنے حمایتوں کو جو خدا سے الگ (تجویز کر) رکھے ہیں، اگر تم سچے ہو۔''

قرآن حکیم کی مکمل پیروی کی جائے تو کوئی دجل و فریب و طاغوت امت مسلمہ کو مغلوب نہیں کر سکتا۔ جب تک مسلمانوں نے قرآن و سنت سے اپنا رشتہ استوار رکھا اس وقت تک وہ پوری دنیا پر حکم رانی کرتے رہے۔ لیکن جب مسلمان نے صرف دولت دنیا ہی کو اپنی زندگی کا محور بنالیا، تب سے آج تک مسلمان مسلسل مغلوب ہوتے جا رہے ہیں۔ قرآن پوری دنیا کے لیے مکمل ضابطہ حیات ہے اور قیامت تک آنے والی انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ قرآن عظیم الشان کے ساتھ حضور ﷺ کی سیرت اور سنت جب تک نہ ہوگی اس پر عمل نہیں ہوگا۔

قرآن حکیم کا گہرائی اور دل چسپی سے مطالعہ کیا جائے تو یہ ایک ایسی عالم گیر کتاب ہے، جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کی راہ نمائی کے لیے وسیع موضوعات، مسائل اور ان کا حل موجود ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید کو ایک مکمل ضابطۂ حیات کے طور پر نازل کیا ہے۔

اس میں انسانی زندگی کے حقائق، حق و باطل، حلال و حرام، جزا و سزا، ثواب و عذاب، اخلاقی تعلیمات، انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے مسائل اور ان کا حل، معاشرتی حقوق و فرایض، معاشی و اقتصادی امور کے بارے میں تمام ضروری احکامات غرض یہ کہ ہر طرح کی راہ نمائی ملتی ہے۔ قرآن مجید ایک معجزہ ہے اور فصاحت و بلاغت میں اس کا کوئی ثانی نہیں اور نہ ہی کبھی ہو سکتا ہے۔ قرآن مجید نہ صرف مسلمانوں کے لیے بل کہ غیر مسلموں کو بھی راہ نمائی مہیا کرتا ہے۔ بہت سے غیر مسلم جو قرآن پر تحقیق کرنے نکلے اور پھر اس کو سمجھ کر اﷲ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت پر ایمان لے آئے۔ قرآن مجید ہی وہ الہامی کتاب ہے جس میں ہمارے تمام سوالات کے جوابات اور دینی و دنیاوی مسائل اور مشکلات کا حل موجود ہے۔

رمضان المبارک میں قرآن حکیم نازل ہوا تھا، اس ماہ مبارک میں ہمیں بہترین موقع میسر ہوگا کہ ہم قرآن مجید کی تلاوت کریں، قرآن مجید کا ترجمہ پڑھیں، اس پر غور و فکر کریں اور اس کے احکامات پر عمل پیرا ہوجائیں۔

دعا ہے کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ کی ذات مبارکہ حضور پُرنور ﷺ کے صدقے ہمیں قرآن حکیم کو پڑھنے، سمجھنے اور اس پر مکمل عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارا خاتمہ بالخیر فرمائے۔ آمین

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں