’’بلائنڈ لو‘‘ سے فلم انڈسٹری نئی کروٹ لے گینمرہ خان
فلم کا حصہ بن کرمجھے یوں محسوس ہونے لگا ہے کہ آنے والا وقت اب میرا ہوگا، اداکارہ
ٹی وی کی معروف اداکارہ وماڈل نمرہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی سپورٹ کے لیے ''بلائنڈ لو'' جیسی فلمیں ضروری ہیں۔''بلائنڈ لو''سے فلم انڈسٹری نئی کروٹ لے گی آنیوالے دنوں میں فلم انڈسٹری پر میں راج کروں گی۔
فلم کی کہانی، میوزک، لوکیشنز اورکیمرہ ورک دیکھ کرہی شائقین محظوظ ہوتے ہیں، اگر یہ سب کچھ نہ ہوتو پھرکثیرسرمائے سے بنی فلم بھی فلم بینوں کو متاثرنہیں کرپاتی۔ ان خیالات کا اظہارنمرہ خان نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ''بلائنڈ لو'' کے لیے جب مجھے رابطہ کیا گیا تومجھے اندازہ نہ تھا کہ فلم میکنگ کس قدر مشکل اورسنجیدہ کام ہے۔
میں خود کوخوش قسمت سمجھتی ہوں کہ سید فیصل بخاری جیسے سینئر اور باصلاحیت ہدایتکارکے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ فلم کے پروڈیوسر چوہدری اعجازکامران، ذوالفقارعلی مانا اورمیاں امجدفرزند جیسے پروفیشنل پروڈیوسروں نے جس طرح اس پروجیکٹ کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں، میں یہ سب دیکھ کرحیران رہ گئی۔ ہم نے اس فلم کی شوٹنگ کے لیے جہاں لاہورکے تاریخی مقامات پرکام کیا، وہیں سخت سردعلاقوں میں جاکربھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اوراس سب کا کریڈٹ فلم کے ڈائریکٹرفیصل بخاری کو جاتا ہے، جنہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے اس دورمیں مجھ سمیت بہت سے نئے فنکاروں کی فنکارانہ صلاحیتوں پراعتماد کیا۔ انھوں نے کہا کہ فلم کی کہانی، میوزک اورلوکیشنز بہت جاندارہیں۔
اس کے علاوہ جس خوبصورتی سے اس فلم کوعکسبند کیا گیا ہے اس کودیکھ کرپاکستانی شائقین یہ کہہ سکیں گے کہ انھوں نے عرصہ کے بعد ایک انٹرنیشنل معیار کی فلم دیکھی ہے اور اس کودیکھ کرایک لمحہ بھی یوں نہیں لگے گا کہ وہ ڈرامہ دیکھ رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ فلم کواپنی تمام عمر دینے والے باصلاحیت لوگ ہی ہیں جن کو ٹی وی ڈرامے اور فلم کے فرق کا بخوبی پتہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ میری زندگی کے یادگارلمحات ہی تھے کہ اس فلم کا حصہ بن کرمجھے فلم کی دنیا سے واقفیت ہوئی۔ اس فلم کا حصہ بن کرمجھے یوں محسوس ہونے لگا ہے کہ آنے والا وقت اب میرا ہوگا۔
فلم کی کہانی، میوزک، لوکیشنز اورکیمرہ ورک دیکھ کرہی شائقین محظوظ ہوتے ہیں، اگر یہ سب کچھ نہ ہوتو پھرکثیرسرمائے سے بنی فلم بھی فلم بینوں کو متاثرنہیں کرپاتی۔ ان خیالات کا اظہارنمرہ خان نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ''بلائنڈ لو'' کے لیے جب مجھے رابطہ کیا گیا تومجھے اندازہ نہ تھا کہ فلم میکنگ کس قدر مشکل اورسنجیدہ کام ہے۔
میں خود کوخوش قسمت سمجھتی ہوں کہ سید فیصل بخاری جیسے سینئر اور باصلاحیت ہدایتکارکے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ فلم کے پروڈیوسر چوہدری اعجازکامران، ذوالفقارعلی مانا اورمیاں امجدفرزند جیسے پروفیشنل پروڈیوسروں نے جس طرح اس پروجیکٹ کے لیے اپنی خدمات پیش کی ہیں، میں یہ سب دیکھ کرحیران رہ گئی۔ ہم نے اس فلم کی شوٹنگ کے لیے جہاں لاہورکے تاریخی مقامات پرکام کیا، وہیں سخت سردعلاقوں میں جاکربھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اوراس سب کا کریڈٹ فلم کے ڈائریکٹرفیصل بخاری کو جاتا ہے، جنہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے اس دورمیں مجھ سمیت بہت سے نئے فنکاروں کی فنکارانہ صلاحیتوں پراعتماد کیا۔ انھوں نے کہا کہ فلم کی کہانی، میوزک اورلوکیشنز بہت جاندارہیں۔
اس کے علاوہ جس خوبصورتی سے اس فلم کوعکسبند کیا گیا ہے اس کودیکھ کرپاکستانی شائقین یہ کہہ سکیں گے کہ انھوں نے عرصہ کے بعد ایک انٹرنیشنل معیار کی فلم دیکھی ہے اور اس کودیکھ کرایک لمحہ بھی یوں نہیں لگے گا کہ وہ ڈرامہ دیکھ رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ فلم کواپنی تمام عمر دینے والے باصلاحیت لوگ ہی ہیں جن کو ٹی وی ڈرامے اور فلم کے فرق کا بخوبی پتہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ میری زندگی کے یادگارلمحات ہی تھے کہ اس فلم کا حصہ بن کرمجھے فلم کی دنیا سے واقفیت ہوئی۔ اس فلم کا حصہ بن کرمجھے یوں محسوس ہونے لگا ہے کہ آنے والا وقت اب میرا ہوگا۔