2018 میں لوڈ شیڈنگ کا نام تک نہیں رہے گا سیکریٹری پانی و بجلی کا دعویٰ

موجودہ حکومت کے موثر اقدامات کے باعث بجلی کے نقصانات میں کمی اور واجبات کی وصولی بہتر ہوئی ہے، یونس ڈھاگہ


Numainda Express May 27, 2016
مارکیٹوں کے اوقات طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، تھرکول منصوبے سے منفی ماحولیاتی اثرات نہیں ہوں گے،کانفرنس سے خطاب فوٹو : فائل

وفاقی سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ نے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے تاہم موجودہ حکومت کے موثر اقدامات کے باعث بجلی کے نقصانات میں کمی اور واجبات کی وصولی بہتر ہوئی ہے۔ صوبوں کے ساتھ مل کر مارکیٹوں کے اوقات طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے بجلی کی نمایاں بچت ہو گی۔

بجلی کی پیداوار کے حوالے سے 8 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ 2018 میں لوڈشیڈنگ کا نام تک نہیں رہے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ پاکستان کا پرانا مسئلہ ہے، موجودہ حکومت جب برسراقتدار آئی تو گردشی قرضہ 15 ارب روپے ماہانہ کے حساب سے بڑھ رہا تھا اور کوئی نیا سرمایہ کار بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھا، ٹرانسمیشن لائنوں کا نظام بھی بوسیدہ ہو چکا تھا لیکن اب صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

بجلی بلوں کے واجبات کی 93 فیصد وصولی کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ ہم بجلی کے نقصانات کم کرنے میں بھی بڑی حد تک کامیاب رہے ہیں۔ وفاقی سیکریٹری نے کہا کہ10 میں سے6 ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی کارکردگی بہتر رہی ہے، گردشی قرضہ320 ارب روپے پر منجمد کر دیا گیا ہے اور آئی پی پیز کو61 ارب روپے جبکہ پی ایس او کو24ارب روپے کی ادائیگی کی گئی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2018 میں بجلی کی پیداوار 20 سے30 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی جبکہ گزشتہ سال بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور یہ 16ہزار میگاواٹ تک گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں