صدر کے پاس جج کی نامزدگی واپس کرنے کا کوئی آپشن نہیںجسٹس آصف سعید کھوسہ

صدر بھیجی گئی سمری پر عمل کرنے کے پابند ہیں، جسٹس اعجاز افضل

صدر بھیجی گئی سمری پر عمل کرنے کے پابند ہیں، جسٹس اعجاز افضل۔ فوٹو فائل

DUBAI:
سپریم کورٹ میں ججز نامزدگی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 کے تحت صدر کے پاس جج کی نامزدگی واپس کرنے کا کوئی آپشن نہیں۔

جسٹس خلجی عار ف حسین کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی مستقلی اور جسٹس نور الحق کی مدت ملازمت میں توسیع نہ ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ صدر کے پاس جج کی نامزدگی واپس کرنے کا کوئی آپشن نہیں۔


جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ صدر بھیجی گئی سمری پر عمل کرنے کے پابند ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ نامزدگی ہو جائے تو صدر نوٹیفکیشن بھی جاری کریں۔

اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ کے دلائل پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ جج کو مستقل کرنے کا صدارتی اختیار عدالت سلب کرلے، جواب میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ پٹیشن قابل سماعت ہونے کے بارے میں بات کی جائے یہ کیس چیف جسٹس کے ایما پر دائر کیا گیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو کل تفصیلی جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story