سالانہ منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں احسن اقبال اور ثنا اللہ زہری میں تلخ کلامی
ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں بلوچستان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے،ثنااللہ زہری کا شکوہ
سالانہ منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیرمنصوبہ احسن اقبال کی زیرصدارت منصوبہ بندی کو آرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے دوران وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے وفاق سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی فنڈز کے اجراء میں بلوچستان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے اور فنڈز کے اجرا میں تاخیر بھی کی جاتی ہے جس پروزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جس منصوبے کی وزیراعلی بلوچستان نشاندہی کررہے ہیں اس پر الگ سے بات ہوسکتی ہے جب کہ بلوچستان حکومت اب تک پی سی ون ہی نہیں بناسکی تو کیا کیا جاسکتا ہے۔
احسن اقبال اور نواب ثنااللہ زہری کے درمیان معمولی تلخ کلامی کے بعد وزیراعلی بلوچستان اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے جس کے بعد وزیر منصوبہ بندی انہیں منانے کے لئے گئے اورانہیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پروہ ایک مرتبہ پھر اجلاس کا حصہ بن گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیرمنصوبہ احسن اقبال کی زیرصدارت منصوبہ بندی کو آرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے دوران وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے وفاق سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی فنڈز کے اجراء میں بلوچستان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے اور فنڈز کے اجرا میں تاخیر بھی کی جاتی ہے جس پروزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جس منصوبے کی وزیراعلی بلوچستان نشاندہی کررہے ہیں اس پر الگ سے بات ہوسکتی ہے جب کہ بلوچستان حکومت اب تک پی سی ون ہی نہیں بناسکی تو کیا کیا جاسکتا ہے۔
احسن اقبال اور نواب ثنااللہ زہری کے درمیان معمولی تلخ کلامی کے بعد وزیراعلی بلوچستان اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے جس کے بعد وزیر منصوبہ بندی انہیں منانے کے لئے گئے اورانہیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پروہ ایک مرتبہ پھر اجلاس کا حصہ بن گئے۔