صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حالات نے انہیں ملک کی بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ بنایا، ہمیشہ صبر سے کام لیا کیونکہ سیاست میں بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔
ایوان صدر اسلام آباد میں تقریب سے خطاب اور شرکا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے صدر زرداری کا کہنا تھا کہ صوبوں کو خودمختاری دینا ہمارا عزم ہے۔ صوبوں کو ماضی کے مقابلے میں 10 گنا زائد ترقیاتی فنڈز ملے ہیں، فاٹا اور دیگر علاقوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں ۔ آئین کے تحت ایوان صدر کا ایک مخصوص کردار ہے باقی کام پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے ۔
ملک میں سیکورٹی صورتحال کے بارے میں صدر زرداری کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کی ذمہ دار صوبائی حکومتیں ہیں۔ امن و امان کی بہتری کے لئے وفاقی حکومت ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے ۔
صدر زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی افسانوں سے بھی زیادہ دلچسپ ہے، حالات نے انہیں پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ بنایا ۔ سیاسی اتار چڑھاؤ میں ہمیشہ صبر اور تحمل سے کام لیا کیونکہ سیاست میں بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ ملک کی سیاسی جماعتیں بھی بتدریج بہتری کی جانب بڑھ رہی ہیں ۔ متحد ہوکر سازشوں کا مقابلہ کریں گے ۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی رہنما ملک کی بقا کے لئے ایک فورم پر اکٹھے ہوں۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے ملالہ یوسف زئی نے قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی نوجوانوں کے لئے مثال ہیں، نوجوان کل کا انتظار نہ کریں بلکہ آج ہی سے اپنی تحریک کا آغاز کریں۔