انڈسٹری درست سمت پرچل پڑی نوجوان فنکاروں کو مواقع دیے جائیں میرا
’’ شورشرابا ‘‘انٹرنیشنل معیارکی فلم ہے،کہانی اور میوزک پرخاص توجہ دی گئی،نوجوان فنکاروں کوبھی متعارف کروایا گیا ہے
اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری درست سمت پر چل پڑی ہے، نوجوان فنکاروں کو مواقع دیے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ فلمساز سہیل خان نے ہمیشہ منفرد اور معیاری کام کیا ہے۔ کوپروڈکشن جیسے اہم سنگ میل کو عبور کرنے کے ساتھ نوجوان فنکاروں کو متعارف کروانے کا جو بیڑا انھوں نے اٹھایا ہے اس کا آنے والے دنوں میں پاکستان فلم انڈسٹری کو فائدہ پہنچے گا۔ '' شورشرابا'' ایک انٹرنیشنل معیار کی فلم ہے جس میں بالی وڈ ڈائریکٹر حسنین حیدرآباد والہ اور کوریوگرافر ریشما کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شاندار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میرا نے کہا کہ سہیل خان بطور پروڈیوسر پروفیشنل سوچ کے مالک ہیں۔
ان کے ساتھ بالی وڈ فلموں میں مرکزی کردار نبھائے جن کا زبردست رسپانس ملا۔ اس کے بعد بھی ہم نے متعدد پروجیکٹس ایک ساتھ کیے اور اب یہ نیا پروجیکٹ ''شورشرابا'' کی شکل میں زیرتکمیل ہے۔ فلم کی کہانی، میوزک اور لوکیشنز پر خاص توجہ دی گئی ہے جب کہ فلم میں بہت سے نوجوان فنکاروں کو بھی متعارف کروایا گیا ہے جو بہت خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں وہی فلم انڈسٹریاں ترقی کی منازل طے کر پائی ہیں جنہوں نے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے۔ اس کی بڑی مثال ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی جا سکتی ہے جہاں پر ہر تیسری فلم میں نوجوان فنکار اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے نظرآتے ہیں، ان میں سے بہت سے فنکاروںکا شماربالی وڈ کے مقبول اسٹارز میں ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سہیل خان نے بھی اپنی فلم میں سینئر فنکاروں کے ساتھ ساتھ نوجوان فنکاروں کوبھی سائن کیا ہے۔ ان نوجوان فنکاروں کے لیے یہ سنہرا موقع ہے کہ انھیں اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی حسنین حیدرآباد والہ جیسے باصلاحیت ڈائریکٹرکے ساتھ کام کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ میرا نے کہا کہ موجودہ دورمیں پاکستانی فلموں کے معیار میں بہتری آئی ہے لیکن فلم میکنگ کا انداز اور لابی سسٹم کے تحت فنکاروں کو کاسٹ کرنے کا سلسلہ درست نہیں ہے۔
اگر اس پرابھی سے توجہ نہ دی گئی تو پھر آنے والے وقت میں بحران دوبارہ سے فلم انڈسٹری کو گھیر لے گا اوراس کا بہت بڑا نقصان سینما گھروں کی بربادی کی شکل میں سامنے آئے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ فلم کی کہانی کی ڈیمانڈ کے مطابق کاسٹ فائنل کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ فلمساز سہیل خان نے ہمیشہ منفرد اور معیاری کام کیا ہے۔ کوپروڈکشن جیسے اہم سنگ میل کو عبور کرنے کے ساتھ نوجوان فنکاروں کو متعارف کروانے کا جو بیڑا انھوں نے اٹھایا ہے اس کا آنے والے دنوں میں پاکستان فلم انڈسٹری کو فائدہ پہنچے گا۔ '' شورشرابا'' ایک انٹرنیشنل معیار کی فلم ہے جس میں بالی وڈ ڈائریکٹر حسنین حیدرآباد والہ اور کوریوگرافر ریشما کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شاندار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میرا نے کہا کہ سہیل خان بطور پروڈیوسر پروفیشنل سوچ کے مالک ہیں۔
ان کے ساتھ بالی وڈ فلموں میں مرکزی کردار نبھائے جن کا زبردست رسپانس ملا۔ اس کے بعد بھی ہم نے متعدد پروجیکٹس ایک ساتھ کیے اور اب یہ نیا پروجیکٹ ''شورشرابا'' کی شکل میں زیرتکمیل ہے۔ فلم کی کہانی، میوزک اور لوکیشنز پر خاص توجہ دی گئی ہے جب کہ فلم میں بہت سے نوجوان فنکاروں کو بھی متعارف کروایا گیا ہے جو بہت خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں وہی فلم انڈسٹریاں ترقی کی منازل طے کر پائی ہیں جنہوں نے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے۔ اس کی بڑی مثال ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی جا سکتی ہے جہاں پر ہر تیسری فلم میں نوجوان فنکار اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے نظرآتے ہیں، ان میں سے بہت سے فنکاروںکا شماربالی وڈ کے مقبول اسٹارز میں ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سہیل خان نے بھی اپنی فلم میں سینئر فنکاروں کے ساتھ ساتھ نوجوان فنکاروں کوبھی سائن کیا ہے۔ ان نوجوان فنکاروں کے لیے یہ سنہرا موقع ہے کہ انھیں اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی حسنین حیدرآباد والہ جیسے باصلاحیت ڈائریکٹرکے ساتھ کام کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ میرا نے کہا کہ موجودہ دورمیں پاکستانی فلموں کے معیار میں بہتری آئی ہے لیکن فلم میکنگ کا انداز اور لابی سسٹم کے تحت فنکاروں کو کاسٹ کرنے کا سلسلہ درست نہیں ہے۔
اگر اس پرابھی سے توجہ نہ دی گئی تو پھر آنے والے وقت میں بحران دوبارہ سے فلم انڈسٹری کو گھیر لے گا اوراس کا بہت بڑا نقصان سینما گھروں کی بربادی کی شکل میں سامنے آئے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ فلم کی کہانی کی ڈیمانڈ کے مطابق کاسٹ فائنل کی جائے۔