الیکشن کمیشن نے آئندہ بجٹ میں 2 ارب 30 کروڑمانگ لیے
تنخواہوں،الاؤنسزکیلیے ایک کروڑ30لاکھ،آپریشن اخراجات کیلیے ایک ارب مانگ لیے گئے
ISLAMABAD:
الیکشن کمیشن نے آئندہ مالی سال2016-17کے بجٹ میں 2 ارب30کروڑسے زائدکی رقم مانگ لی ہے جبکہ تین کروڑ روپے سے زائدبچت کی مدمیں قومی خزانے میں واپس کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں الیکشن کمیشن نے2ارب30کروڑسے زائدکا بجٹ مانگ لیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے مانگے گئے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کی مدمیں 1ارب 30کروڑ سے زائد کی رقم مانگی گئی،1ارب سے زائد کی رقم آپریشنل اخراجات کیلیے مانگی گئی ہے۔آپریشنل اخراجات میں آفس رینٹ،پیٹرول، ٹرانسپورٹ، اسٹیشنری،پرنٹنگ اور پبلیکیشن سمیت دیگر اخراجات شامل ہیں،دفاترکے کرایہ کی مد میں 6کروڑکی رقم طلب کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن رواں مالی سال 2015-16کے منظور شدہ بجٹ میں سے30 کروڑ بچت کی مد میںحکومت کو واپس کریگا،علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ملازمین کی تنخواہوں میں اتنا ہی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جتنا حکومت کی جانب سے بجٹ میں کیاجائے ہے۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریوںکی مد میں کوئی اضافی رقم نہیں مانگی جبکہ بلدیاتی انتخابات کے دوران فیسوںکی مدمیںہونے والی1ارب روپے سے زائدکی آمدن بھی قومی خزانے میںجمع کروادی،آئندہ مالی سال کے بجٹ میںایک منصوبہ کی سٹڈی کو وفاقی ترقیاتی پروگرام میںشامل کروانے کامطالبہ بھی کیا ہے اوراس مد میں1کروڑ سے زائدرقم کا مطالبہ بھی بجٹ میں شامل ہے،حکومت کوضمنی انتخابات کے اخراجات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ،قومی اسمبلی کے ایک حلقہ میں انتخاب کیلیے 70لاکھ جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے40لاکھ سے زائدکاخرچ ظاہر کیاگیاہے۔
الیکشن کمیشن نے آئندہ مالی سال2016-17کے بجٹ میں 2 ارب30کروڑسے زائدکی رقم مانگ لی ہے جبکہ تین کروڑ روپے سے زائدبچت کی مدمیں قومی خزانے میں واپس کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں الیکشن کمیشن نے2ارب30کروڑسے زائدکا بجٹ مانگ لیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے مانگے گئے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کی مدمیں 1ارب 30کروڑ سے زائد کی رقم مانگی گئی،1ارب سے زائد کی رقم آپریشنل اخراجات کیلیے مانگی گئی ہے۔آپریشنل اخراجات میں آفس رینٹ،پیٹرول، ٹرانسپورٹ، اسٹیشنری،پرنٹنگ اور پبلیکیشن سمیت دیگر اخراجات شامل ہیں،دفاترکے کرایہ کی مد میں 6کروڑکی رقم طلب کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن رواں مالی سال 2015-16کے منظور شدہ بجٹ میں سے30 کروڑ بچت کی مد میںحکومت کو واپس کریگا،علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ملازمین کی تنخواہوں میں اتنا ہی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جتنا حکومت کی جانب سے بجٹ میں کیاجائے ہے۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریوںکی مد میں کوئی اضافی رقم نہیں مانگی جبکہ بلدیاتی انتخابات کے دوران فیسوںکی مدمیںہونے والی1ارب روپے سے زائدکی آمدن بھی قومی خزانے میںجمع کروادی،آئندہ مالی سال کے بجٹ میںایک منصوبہ کی سٹڈی کو وفاقی ترقیاتی پروگرام میںشامل کروانے کامطالبہ بھی کیا ہے اوراس مد میں1کروڑ سے زائدرقم کا مطالبہ بھی بجٹ میں شامل ہے،حکومت کوضمنی انتخابات کے اخراجات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ،قومی اسمبلی کے ایک حلقہ میں انتخاب کیلیے 70لاکھ جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے40لاکھ سے زائدکاخرچ ظاہر کیاگیاہے۔