مطالبات اور شکایات کے گرد منڈلاتی سیاسی سرگرمیاں

بلاول بھٹو زرداری کے دورے کو نواب شاہ کے سیاسی حلقوں میں خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔


Ismail Domki November 20, 2012
فریال تالپور کی نوابشاہ میں سیاسی گرفت کافی مضبوط سمجھی جاتی ہے ۔ فوٹو: فائل

گذشتہ دنوں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے نواب شاہ کا دو روزہ دورہ کیا۔

اپنے دورے کے پہلے دن انھوں نے زرداری ہاؤس میں پیپلز پارٹی (سندھ) کے اراکین اسمبلی اور صوبائی وزراء سے ملاقاتیں کیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق دوران ملاقات اراکین سندھ اسمبلی نے شکایت کی کہ ان کی بات کوئی نہیں سنتا، خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ ان کے مسائل حل نہیں کر رہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپور بھی موجود تھیں۔

بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرنے والوں میں اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا، انجینئر رفیق بلوچ، سید مراد علی شاہ، منظور حسین وسان، شرجیل میمن، جام سیف اللہ دھاریجو بھی شامل ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری سے دوسرے دن پیپلز پارٹی نواب شاہ کے ضلعی راہ نما اور رکن سندھ اسمبلی غلام قادر چانڈیو، ضلعی جنرل سیکریٹری امداد دھامرہ، شعبۂ خواتین کی ضلعی صدر قمرالنساء دھامرہ، جنرل سیکریٹری افشاں حسین اور پیپلز پارٹی کے راہ نما شاہ نواز رند، محمد ایوب خان رند، علی نواز چانڈیو، مقامی بلڈر محمد عظیم مغل، سابق ضلعی ناظم عبدالحق جمالی، سابق تعلقہ ناظم علی اکبر جمالی، آفتاب زرداری، ایم این اے فریال تالپور کے کوآرڈی نیٹر ضیاالحسن لنجار، انجمن تاجران سندھ کے صدر عبدالقیوم قریشی، سابق ضلع نائب ناظم خالد حسین چنا، سیکریٹری اطلاعات راشد چانڈیو، محکمۂ تعلیم کے ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسر راضی خان جمالی، پیپلز یوتھ کے میر مسرور رند، پہلوان زرداری، سیف اللہ مشوری، رانو خان مشوری، کاشف نورانی، انجینئر عبدالرسول بروہی، میر محمد سیال، ایکسیین قاسم بروہی نے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے عہدے داروں اور راہ نماؤں نے بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ ضلع شہید بے نظیر بھٹو کو ڈویژن کا درجہ دیا جائے، جس پر انھوں نے ایم این فریال تالپور کو ہدایت دی کہ وہ وزیر اعلیٰ سندھ سے اس سلسلے میں بات کریں۔ بلاول بھٹو زرداری اپنے آبائی قبرستان بھی گئے، جہاں انھوں نے اپنے دادا، دادی اور اپنے بزرگ کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور چادر چڑھائی۔ بلاول بھٹو زرداری کے دورے کو نواب شاہ کے سیاسی حلقوں میں خاصی اہمیت دی جا رہی ہے، باخبر ذرایع کا کہنا ہے کہ رواں سال وہ اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریبات سے اپنے سیاسی کیریر کا آغاز کر سکتے ہیں، اس لیے انھیں عوام اور سیاسی گہاگہمی سے واقف کرانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایک طرف متعلقہ افسران کے اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں صورتِ حال کا جائزہ لینے اور عزاداران کو سہولیات کی فراہمی کی کوششیں جاری ہیں، اور دوسری جانب متحدہ قومی موومینٹ نواب شاہ زون بھی اپنے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ایم کیو ایم نواب شاہ زون کے آرگنائزر شیراز مسعود، سکندر منگی، حسن عسکری، اکبر خوجہ، جاوید مذہبی اور دیگر عہدیداران نے اس سلسلے میں ضلع بھر میں مختلف مکاتبِ فکر کے علماء اور شیعہ راہ نماؤں سے علیحدہ عیلحدہ ملاقاتیں کیں۔

شیراز مسعود کے مطابق عاشور کے جلوسوں میں شرکاء کی حفاظت کے لیے متحدہ قومی موومینٹ کے رضا کار بھی موجود ہوں گے۔ دوسری جانب متحدہ شیعہ محاذ نواب شاہ کے عہدے داروں سید افضال زیدی، محمد حسین چانڈیو، سید اظہر شاہ، محمد علی، محمد اسلم بھٹی و دیگر نے دوران مرکزی امام بارگاہ پر سیکیورٹی کے انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ مرکزی امام بارگاہ سمیت دیگر امام بارگاہوں پر سیکیورٹی کے انتظامات سخت کیے جائیں اور محرم الحرام کے دوران رینجرز کی تعیناتی کے ساتھ امام بارگاہوں کے اطراف کی گلیوں اور دیگر راستوں پر روشنی کا بہتر بندوبست کیا جائے۔ اس طرح گذشتہ ہفتے مقامی سیاست گویا ان سرگرمیوں کے ساتھ مطالبات اور شکایات کے گرد منڈلاتی رہی اور فی الحال محرم الحرام کی وجہ سے عوامی جلسے، دھواں دھار تقاریر اور مظاہرے دیکھنے میں نہیں آئے۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کے سالانہ ضلعی انتخابات پارٹی کے مرکزی راہ نما میاں خان رند کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئے۔ اس کی نگرانی الیکشن کمیٹی نے کی، جس کے رکن مرکزی نائب صدر علی احمد پلیپوٹو اور غازی عبدالقادر تھے۔ پارٹی کے انتخابی نتائج کے مطابق الطاف بھٹی صدر، سینئر نائب صدر غلام مصطفیٰ انڑ، نائب صدر اعجاز جیسر، جنرل سیکریٹری علی شیر بھانیجو، ڈپٹی جنرل سیکریٹری شیر محمد، جوائنٹ سیکریٹری غلام سرور ڈاہری اور پریس سیکریٹری محمد طفیل حسین ہیں جب کہ نواب شاہ سٹی کے لیے بابر مغیری صدر اور بابو عبدالطیف بروہی جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، ضلعی الیکشن میں پارٹی کے سینئر کارکن نثار احمد وسطڑو صدر اور علی اکبر سوڈھر جنرل سیکریٹری کے عہدے کے لیے امیدوار تھے، مگر ان کی دست برداری سے ضلع اور سٹی کی دونوں باڈیاں بلامقابلہ کام یاب ہو گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں