بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 45 افراد ہلاک
بحیرہ روم میں اٹلی کی سرحد کے قریب ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار سے زائد افراد کو بچایا گیا،اطالوی کوسٹ گارڈ
CHARSADDA:
بحیرہ روم میں اٹلی کی سرحد کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 45 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 2 ہزار سے زائد افرادکو ڈوبنے سے بچالیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرہ روم میں اٹلی کے قریب اطالوی کوسٹ گارڈ نے ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار سے زائد افراد کو بچالیا جب کہ 45 افراد کی لاشیں ملی ہیں جو کشتی ڈوبنے کے باعث ہلاک ہوئے تاہم ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش کا کام جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ہفتے سمندر پار کرنے کی کوشش کے دوران 14 ہزار سے زائد افراد کو ڈوبنے سے بچایا گیا جب کہ سیکڑوں افراد کشتیاں ڈوبنے کے نتیجے میں سمندر میں بہہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اب تک لاکھوں افراد یورپی ممالک کی جانب ہجرت کرچکے ہیں جب کہ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ 2014 سے 2015 کے دوران 7 ہزار سے زائد افراد یورپ پہنچے کی کوشش میں اپنی جان سے دھو بیٹھے ہیں۔
بحیرہ روم میں اٹلی کی سرحد کے قریب تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 45 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 2 ہزار سے زائد افرادکو ڈوبنے سے بچالیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرہ روم میں اٹلی کے قریب اطالوی کوسٹ گارڈ نے ریسکیو آپریشن کے دوران 2 ہزار سے زائد افراد کو بچالیا جب کہ 45 افراد کی لاشیں ملی ہیں جو کشتی ڈوبنے کے باعث ہلاک ہوئے تاہم ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش کا کام جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ہفتے سمندر پار کرنے کی کوشش کے دوران 14 ہزار سے زائد افراد کو ڈوبنے سے بچایا گیا جب کہ سیکڑوں افراد کشتیاں ڈوبنے کے نتیجے میں سمندر میں بہہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اب تک لاکھوں افراد یورپی ممالک کی جانب ہجرت کرچکے ہیں جب کہ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ 2014 سے 2015 کے دوران 7 ہزار سے زائد افراد یورپ پہنچے کی کوشش میں اپنی جان سے دھو بیٹھے ہیں۔