وزارت خزانہ کو ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کاخط موصول
تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل فنانس بل میں شامل کیا جائے ، خط کا متن
KARACHI:
سرکاری ملازمین کی طرح اراکین پارلیمنٹ بھی بجٹ میں اپنی تنخواہوں میں اضافے کے خواہشمند نکلے، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزارت خزانہ کوارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے خط لکھ دیا ہے جس کے ساتھ قومی اسمبلی کی منظورکردہ سفارشات بھی بھجوائی گئی ہیں۔اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے کندھوں پر آگیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ فنانس بل میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو بھی شامل کیا جائے،اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہ 2 لاکھ روپے کرنے، ماہانہ الاؤنسزکی مد میں 2 لاکھ20ہزار روپے کا اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکی رپورٹ ایوان میں پیش اور منظور ہونے کے بعد اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی سفارشات وزارت خزانہ کو بھجوا دی ہیں۔
ان سفارشا ت میں وزارت خزانہ سے سفارش کی گئی ہے کہ تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل فنانس بل میں شامل کیا جائے اور اس کو علیحدہ نہ لایا جائے تاکہ یقینی منظوری ہوسکے ۔قومی اسمبلی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے سفارش کی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھا کر 2 لاکھ روپے ماہانہ کی جائیں ۔
50 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس ، دفترکی دیکھ بھال کیلیے ایک لاکھ روپے، حلقہ الاؤنس کی مد میں70 ہزار روپے، یوٹیلٹی الاؤنس کی مد میں50 ہزار روپے ، ٹریولنگ الاؤنس کی مد میں20 روپے فی کلومیٹر ، 3 لاکھ روپے کے واؤچرزکے بدلے میں نقد رقم حاصل کرنے کی اجازت، سالانہ 30 ریٹرن ٹکٹ، ٹیلی فون الاؤنس کو ختم کرکے آئی ٹی آلات وغیرہ کی تنصیب کیلیے ایک بار ہی3 لاکھ روپے دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ قومی اسمبلی کی سفارشات کو فنانس بل میں شامل کیا جائے یا نہیں ۔
سرکاری ملازمین کی طرح اراکین پارلیمنٹ بھی بجٹ میں اپنی تنخواہوں میں اضافے کے خواہشمند نکلے، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزارت خزانہ کوارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے خط لکھ دیا ہے جس کے ساتھ قومی اسمبلی کی منظورکردہ سفارشات بھی بھجوائی گئی ہیں۔اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے کندھوں پر آگیا ہے۔
خط میں کہاگیا ہے کہ فنانس بل میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو بھی شامل کیا جائے،اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہ 2 لاکھ روپے کرنے، ماہانہ الاؤنسزکی مد میں 2 لاکھ20ہزار روپے کا اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکی رپورٹ ایوان میں پیش اور منظور ہونے کے بعد اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی سفارشات وزارت خزانہ کو بھجوا دی ہیں۔
ان سفارشا ت میں وزارت خزانہ سے سفارش کی گئی ہے کہ تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل فنانس بل میں شامل کیا جائے اور اس کو علیحدہ نہ لایا جائے تاکہ یقینی منظوری ہوسکے ۔قومی اسمبلی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے سفارش کی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھا کر 2 لاکھ روپے ماہانہ کی جائیں ۔
50 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس ، دفترکی دیکھ بھال کیلیے ایک لاکھ روپے، حلقہ الاؤنس کی مد میں70 ہزار روپے، یوٹیلٹی الاؤنس کی مد میں50 ہزار روپے ، ٹریولنگ الاؤنس کی مد میں20 روپے فی کلومیٹر ، 3 لاکھ روپے کے واؤچرزکے بدلے میں نقد رقم حاصل کرنے کی اجازت، سالانہ 30 ریٹرن ٹکٹ، ٹیلی فون الاؤنس کو ختم کرکے آئی ٹی آلات وغیرہ کی تنصیب کیلیے ایک بار ہی3 لاکھ روپے دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ قومی اسمبلی کی سفارشات کو فنانس بل میں شامل کیا جائے یا نہیں ۔