سندھ کا 800 ارب کا بجٹ 10جون کوپیش کیے جانے کاامکان
حکومت سندھ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں10 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، ذرائع
سندھ کا 800 ارب روپے کے قریب نئے مالی سال کا بجٹ 10جون کو پیشکیے جانیکا امکان ہے، سینئر وزیرخزانہ سید مراد علی شاہ سال 2016-17 کا بجٹ پیش کرینگے، اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔
سیکریٹری سندھ اسمبلی کے مطابق تاحال سندھ اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے نئے مالی سال میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 730 ارب روپے کے قریب تجویز کیا ہے۔
اس حوالے سے نئے مالی سال کا بجٹ خسارے کا بجٹ ہوگا، محکمہ خزانہ نے نئے بجٹ میں محصولات کی مد میں15 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام میں20 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، امکان ہے کہ نئے مالی سال میں صوبائی ترقیاتی پروگرام200 ارب روپے سے زائد کا ہوگا، واضح رہے کہ رواں مالی سال میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 198 ارب روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں10 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے خدمات پر سیلز ٹیکس کی مد میں آمدن 61 ارب روپے سے بڑھاکر 78 ارب روپے کرنے کی تجویزدی ہے، جبکہ ایکسائز ڈیوٹی سمیت صوبائی محصولات بھی بڑھا کر63 ارب روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔
سیکریٹری سندھ اسمبلی کے مطابق تاحال سندھ اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے نئے مالی سال میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 730 ارب روپے کے قریب تجویز کیا ہے۔
اس حوالے سے نئے مالی سال کا بجٹ خسارے کا بجٹ ہوگا، محکمہ خزانہ نے نئے بجٹ میں محصولات کی مد میں15 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ صوبائی ترقیاتی پروگرام میں20 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، امکان ہے کہ نئے مالی سال میں صوبائی ترقیاتی پروگرام200 ارب روپے سے زائد کا ہوگا، واضح رہے کہ رواں مالی سال میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 198 ارب روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں10 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے خدمات پر سیلز ٹیکس کی مد میں آمدن 61 ارب روپے سے بڑھاکر 78 ارب روپے کرنے کی تجویزدی ہے، جبکہ ایکسائز ڈیوٹی سمیت صوبائی محصولات بھی بڑھا کر63 ارب روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔