اینگروکا پاورسیکٹرمیں 70 کروڑڈالرکی سرمایہ کاری کا اعلان

450 میگاواٹ کاپاورپلانٹ زیرغورہے،کراچی میں ایک اورایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکےامکانات کابھی جائزہ لیاجارہا ہے،سی ای او


Business Reporter June 01, 2016
کمپنی جوائنٹ وینچرکے ذریعے نارتھ امریکا اور افریقہ کے فرٹیلائزر اور پاور سیکٹرز میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے،خالد سراج سبحانی فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی اینگرو کارپوریشن کراچی میں ایک اور ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے امکانات پر غور کررہی ہے۔کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد سراج سبحانی کے مطابق نئے ٹرمینل کی گنجائش 400سے 600 ملین کیوبک فٹ ہوگی جو نجی شعبے کی شراکت داری سے قائم کیا جائے گا۔

ٹرمینل کے علاوہ 450 میگا واٹ گنجائش کے پاور پلانٹ کی تعمیر بھی زیر غور ہے جس پر 70کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، اینگرو پاکستان میں توانائی کی قلت کو سرمایہ کاری کے امکانات میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار 16 ہزار میگاواٹ ہے جبکہ گرم موسم میں طلب و رسد کا فرق 5ہزار میگا واٹ تک پہنچ جاتا ہے۔

اینگرو تھر کے کوئلے سے 660میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبے میں بھی جوائنٹ وینچر کے طور پر شامل ہے، اس منصوبے سے جون 2019تک بجلی کی پیداوار متوقع ہے، کمپنی نے اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں کوئلے کی مائننگ اور بجلی کی پیداوار میں 100 فیصد اضافے کی منصوبہ بندی کی ہے۔خالد سراج سبحانی نے کہا کہ دنیا میں لگنائٹ کوئلے کے ان سب سے بڑے ذخائر سے توانائی پیدا کرنے کے لیے 2ارب ڈالر کے اس منصوبے پر کام کا آغاز ہوچکا ہے اور 200چینی ورکرز سائٹ پر کام کررہے ہیں۔

یہ پروجیکٹ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے۔ انھوں نے کہاکہ اینگرو کارپوریشن جوائنٹ وینچر کے ذریعے نارتھ امریکا اور افریقہ میں بھی فرٹیلائزر پلانٹس میں سرمایہ کاری پر غور کررہی ہے، اس منصوبے کے لیے ریجن کی نشاندہی رواں سال کے آخر تک کرلی جائے گی، کمپنی افریقہ کی سب سے بڑی معیشت نائیجریا میں72میگاواٹ کے پاور پلانٹ کو بھی بڑے پلانٹ سے تبدیل کرنا چاہتی ہے، اس کے علاوہ خطے کے دیگر پڑوسی ملکوں میں ممکنہ پروجیکٹ میں سرمایہ کاری زیرغور ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی منصوبوں کے لیے نسبتاً کم سرمایہ درکار ہوتا ہے تاہم کامیابی کا زیادہ انحصار صلاحیتوں اور تجربے پر ہوتا ہے، ہم اپنے مجموعی ریونیو میں بین الاقوامی کاروبار کا حصہ 9سال میں 20فیصد تک پہنچانے کے خواہش مند ہیں۔ اس بارے میں الفلاح سیکیورٹیز کے ریسرچ اینالسٹ ڈانش علی کاظمی کا کہنا ہے کہ اینگرو کارپوریشن فوڈ، فرٹیلائزر اور کیمیکل بزنس میں اپنا شیئر فروخت کرکے بیرون ملک منصوبوں کے لیے فنڈز مہیا کرے گی اور موجودہ قیمتوں کے لحاظ سے کمپنی باآسانی 693ملین ڈالر تک مہیا کرسکتی ہے۔

ڈچ کمپنی رائل فریسلینڈکیمپینا این وی اینگرو فوڈز لمیٹڈ میں 51فیصد شیئر حاصل کرنے کیلیے جانچ پڑتال (ڈیوڈیلیجنس) کے عمل میں مصروف ہے جبکہ اے ٹی ایس سنتھیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی اینگرو پولیمر اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ میں 24فیصد شیئرز فروخت کرنے کی خواہش مند ہے، اس سال اینگرو کے شیئرز کی قیمت میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے اور پاکستان کے بنچ مارک انڈیکس میں 8فیصد گروتھ کے ساتھ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایم سی بی عارف حبیب سیونگز اینڈ انویسٹمنٹس لمیٹڈکے چیف انویسٹمنٹ آفیسر محمد عاصم نے اس حوالے سے کہاکہ اینگرو کارپوریشن کو مستحکم کرنے اور آگے بڑھنے میں توانائی کا شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری معاون ثابت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں