حسن رضا ایک برس تک قیادت کے لیے نااہل قرار

سابق ٹیسٹ بیٹسمین اور ٹیم پر ٹی ٹوئنٹی کپ میں میچ فکسنگ کا الزام ثابت نہ ہو سکا


Sports Reporter November 21, 2012
تحقیقاتی کمیٹی نے ثبوت و شواہد کی روشنی میں میچ فکسنگ کا الزام ثابت نہ ہونے پر کسی کارروائی سے گریز کیا. فوٹو: اے ایف پی/فائل

KARACHI: کے سی سی اے کی تحقیقاتی کمیٹی نے فرائض کی ادائیگی میں غفلت برتنے کا الزام ثابت ہونے پر کراچی زیبراز کے کپتان حسن رضا کوایک برس تک قیادت کیلیے نااہل قرار دے دیا۔

سابق ٹیسٹ بیٹسمین اور ٹیم پرگزشتہ برس ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران میچ فکسنگ کا الزام ثابت نہ ہو سکا۔ کے سی سی اے کے سیکریٹری پروفیسر اعجاز احمد فاروقی، صحافی قمر احمد اور ٹیم منیجر سعید جبار پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم نے مذکورہ میچ کے دوران غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے سمیت دیگر الزامات کا جواب حاصل کرنے کیلیے حسن رضا کو منگل کے روز طلب کیا تھا، انھوں نے کمیٹی کے روبرو اقرار کیا کہ میچ کے دوران نامناسب رویہ اپنایا ، مشکل اور اہم موقع پرچوتھے اوور میں آئوٹ ہونے کے بعد جب ٹیم کو بحیثیت کپتان فیصلوں کی ضرورت تھی تو وہ ڈریسنگ روم میں جا بیٹھے اور میچ کے اختتام تک باہر نہ آئے۔

انھوں نے اپنے اس غیر مناسب رویے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے معذرت طلب کی اور آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی، حسن رضا نے کہا کہ وہ مستقبل میں کبھی شکایت کا موقع نہیں دیں گے۔ تحقیقاتی کمیٹی نے ثبوت و شواہد کی روشنی میں میچ فکسنگ کا الزام ثابت نہ ہونے پر کسی کارروائی سے گریز کیا، مگر ٹیم منیجر نے حسن رضا کے کپتان کی حیثیت سے کردار پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔

جس کے بعد کمیٹی نے ان کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی کارروائی سے گریز کیا، البتہ 2012-013 کیلیے انھیں کے سی سی اے کی قیادت نہ سونپنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثنا پروفیسر اعجاز فاروقی نے کہا کہ یہ اقدام نوجوان کرکٹرز کیلیے ایک مثال ہے، چاہے کوئی کتنا بھی بڑاکھلاڑی ہو اسے ڈسپلن کی پابندی کرنا ہو گی ورنہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی ٹیسٹ کرکٹر دانش کنیریا کو میچ فکسنگ کے الزام سے پہلے ہی بری کر چکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں