مئی میں مہنگائی سال بہ سال 32 فیصد بڑھی
خوراک کے نرخ2.1فیصدبلند،اپریل کے مقابل افراط زر کی شرح میں0.2 فیصدکمی ہوئی
پاکستان میں گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے پر مبنی مہنگائی کی شرح میں سال بہ سال 3.17 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ اپریل میں یہ اضافہ4.2 فیصد رہا تھا تاہم ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح میں مئی 2016 کے دوران 0.2 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ اپریل 2016میں شرح 1.5 فیصد بڑھی تھی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مئی میں خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 2.1 فیصد اضافہ اور ماہانہ بنیادوں پر 0.7 فیصد کمی ہوئی جبکہ خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں یہ سال بہ سال 3.9 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 11ماہ (جولائی تامئی) کے دوران انفلیشن ریٹ میں اوسطاً 2.82 فیصد کا اضافہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4.65 فیصد رہا تھا، اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیادپر افراط زر کی شرح میں اوسطاً 1.36 فیصد کا اضافہ اور ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) میں 1.17فیصد کمی ہوئی۔
یہ شرح گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں بالترتیب مثبت1.80فیصد اور منفی 0.14 فیصد تھی۔ پی بی ایس کے مطابق مئی میں سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک میں سے دال چنے، دال ماش، بیسن، کابلی چنے، سگریٹ، نٹس، چائے کی پتی، دال مسور، آلو اور چینی کے نرخوں میں اضافہ اور ٹماٹر، پیاز، تازہ سبزیوں، چاول، انڈے اور پکانے کے تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ خوراک کے علاوہ دیگر آئٹمز میں گیس، ٹیلرنگ، ڈاکٹر کی فیس، پانی کی سپلائی کے چارجز، گھریلوملازم کی خدمات کے نرخ، تعلیمی اخراجات، تعمیراتی مزدوروں کی اجرتوں، ریڈی میڈگارمنٹس اورلانڈری چارجز میں اضافہ جبکہ موٹرفیول، مٹی کے تیل، موٹر وہیکل ایسیسریز اور ٹرانسپورٹ سروسز کے چارجز میں کمی آئی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مئی میں خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 2.1 فیصد اضافہ اور ماہانہ بنیادوں پر 0.7 فیصد کمی ہوئی جبکہ خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں یہ سال بہ سال 3.9 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 11ماہ (جولائی تامئی) کے دوران انفلیشن ریٹ میں اوسطاً 2.82 فیصد کا اضافہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4.65 فیصد رہا تھا، اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیادپر افراط زر کی شرح میں اوسطاً 1.36 فیصد کا اضافہ اور ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) میں 1.17فیصد کمی ہوئی۔
یہ شرح گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں بالترتیب مثبت1.80فیصد اور منفی 0.14 فیصد تھی۔ پی بی ایس کے مطابق مئی میں سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک میں سے دال چنے، دال ماش، بیسن، کابلی چنے، سگریٹ، نٹس، چائے کی پتی، دال مسور، آلو اور چینی کے نرخوں میں اضافہ اور ٹماٹر، پیاز، تازہ سبزیوں، چاول، انڈے اور پکانے کے تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ خوراک کے علاوہ دیگر آئٹمز میں گیس، ٹیلرنگ، ڈاکٹر کی فیس، پانی کی سپلائی کے چارجز، گھریلوملازم کی خدمات کے نرخ، تعلیمی اخراجات، تعمیراتی مزدوروں کی اجرتوں، ریڈی میڈگارمنٹس اورلانڈری چارجز میں اضافہ جبکہ موٹرفیول، مٹی کے تیل، موٹر وہیکل ایسیسریز اور ٹرانسپورٹ سروسز کے چارجز میں کمی آئی۔