پارلیمنٹ سمجھتی ہے ایوان صدر کا سیاسی کردار ہونا چاہیے صدر زرداری

واحد آدمی ہوں جس نے سب سے زیادہ تنقید برداشت کی، سیاسی جماعتیں بہتری کی جانب جارہی ہیں


INP/Monitoring Desk November 21, 2012
دہشتگردی کیخلاف جنگ طویل ہے، سری لنکا 40سال تک لڑا، امریکا سے تحویل مجرمان کا معاہدہ نہیں ورنہ عافیہ ملک میں ہوتیں، تقریب سے خطاب۔ فوٹو: فائل

صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ متحد ہوکر سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔

واحد آدمی ہوں جس نے سب سے زیادہ تنقید برداشت کی اور سیاسی اتار چڑھائو میں ہمیشہ صبر و تحمل کا مظاہر ہ کیا، ملک کا امن و امان خراب کرنے والوں سے جنگ لڑ رہے ہیں، مکمل امن تک یہ جنگ لڑتے رہیں گے ایوان صدر کا ایک مخصوص کردار ہے، باقی تمام ذمے داریاں پارلیمنٹ کی ہیں، امریکا سے تحویل مجرمان کا معاہد ہ نہیں ہے ورنہ عافیہ ملک میں ہوتیں، غزہ پر حملے کی ہر سطح پر مذمت کی، نوجوانوں کو اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرے کرنے سے نہیں روکا۔

بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ایوان صدر میں ''پاکستان کے مستقبل کے رہنما کانفرنس'' سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا میری زندگی افسانوں سے بھی دلچسپ ہے، حالات نے پاکستان کی بڑی پارٹی کا سربراہ بنا دیا۔ ایوان صدر اور پارلیمنٹ کا اپنا اپنا کردار ہے۔ پارلیمنٹ عوامی دانش کی عکاس ہے اور اسی کے پاس اختیار ہے، پیپلز پارٹی نے تمام صوبوں کو خودمختاری دی۔ ہم بہتر آغاز کر چکے، بہترین کی طرف سفر جاری ہے، سیاسی پارٹیاں آہستہ آہستہ بہتری کی طرف جا رہی ہیں۔ ہم ایک مخصوص سوچ کے خلاف برسرپیکار ہیں، ملالہ پر حملہ کرنے والی ذہینت کو بدلنا ہو گا۔ سیاست میں بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے، متحد ہو کر سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔

انھوںنے کہا عوام کو بااختیار بنا کر آگے بڑھا جا سکتا ہے، فاٹا اور دیگر علاقوں میں ترقیاتی پروگرام جاری ہیں۔ ہمیں سوچنا چاہیے ہم ملک کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی متنازع نہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اس نے کچھ نہیں کیا۔ رہنما وہ ہوتا ہے جسے لوگ رہنما مانیں' شہید محترمہ نے قربانیاں دیکر سخت جدوجہدسے اپنا مقام بنایا۔

وفاقی حکومت امن وامان کے قیام کے لیے صوبوں کی بھرپور مدد کر رہی ہے، قیام امن تک دہشتگردی کے خلا ف جنگ جاری رہے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق صدر نے کہا پارلیمنٹ سمجھتی ہے کہ ایوان صدر کا سیاسی کردار ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ اجتماعی شعور کی آئینہ دار ہے، جس کا متبادل کوئی فرد واحد نہیں ہو سکتا۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ طویل ہو گی، سری لنکا نے 40 سال جنگ لڑی۔ امید ہے کہ اگلی باری میں دہشتگردوں کیخلاف بہتر انداز میں لڑیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں