پٹھان کوٹ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے سربراہ بھارتی ایجنسی کا اعتراف

حملےمیں پاکستانی ادارے یا اس سے وابستہ کسی تنظیم کےملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے،سربراہ بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی

تحقیقات میں اب تک حملے میں بھارت کسی اندورنی ہاتھ یا گروہ کا پتا نہیں چل سکا ہے،شردکمار فوٹو: فائل

پٹھان کوٹ واقعے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی ہے جس کا بھانڈا بھارتی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ نے پاکستان کو کلین چٹ دے کر پھوڑ دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے) کے سربراہ شرد کمار نے مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں جس میں کسی بھی طرح حملے میں پاکستان، اس کے ادارے یا اس سے وابستہ کسی تنظیم کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں حملے کے لیے کسی پاکستانی سرکاری ادارے کی جانب سے جیشِ محمد کو مدد کے بھی کوئی شواہد نہیں ملے۔

ایک سوال کے جواب میں شرد کمار کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں اب تک حملے میں بھارت کسی اندورنی ہاتھ یا گروہ کا پتا نہیں چل سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعے پر بھارت نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس کے بعد پاکستان کی جانب سے ہمارے حکام کو اجازت دیئے جانے کا انتظار ہے، اگر پاکستانی بھارتی تحقیقاتی ادارے کو اپنے ملک تک رسائی نہیں دیتا تب بھی دہشت گرد حملے کی چارج شیٹ ضرور بنائی جائے گی۔


واضح رہے کہ رواں سال 2 جنوری کو بھارت کے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کیا گیا اورحملے کی خبر ابھی صحیح طرح دنیا کے سامنے آنے بھی نہیں پائی تھی کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کا الزام پاکستان پر لگانا شروع کردیا تھا، ایئر بیس حملے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے جب کہ مسلسل کئی روز تک جاری رہنے والے آپریشن میں حملہ آور بھی مارے گئے۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے اپنے بھارتی ہم منصب کو حملے سے متعلق تفتیش کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پٹھان کوٹ کا دورہ بھی کیاجب کہ پاکستان میں پٹھان کوٹ حملے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

Load Next Story