ڈاکٹر اغوا کیس‘ وزیرصحت بلوچستان کو شامل تفتیش کرنیکا حکم
رپورٹ طلب‘ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا کیا جواز ہے‘ مریضوں کو تڑپانا درست ہے؟ بلوچستان ہائیکورٹ
بلوچستان ہائیکورٹ نے ہدایت کی ہے کہ مغوی ڈاکٹر سعید خان کی بازیابی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائیں، صوبائی وزیر صحت کہتے ہیں کہ اغواء ذاتی نوعیت کا ہے تو انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
ڈویژن بنچ نے مقدمے کی سماعت کی، پولیس حکام نے عدالت کو چیمبر میں بریفنگ دی، ایل آر بی ٹی کے وکیل طلال رند نے بتایا کہ گزشتہ روز پولیس نے کئی ڈاکٹرز کو حراست میں لیا ہے، سی سی پی او نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے دفعہ 353 اور دیگرکی خلاف ورزی کی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ڈاکٹر مہذب طریقے سے احتجاج نہیں کر سکتے؟
پولیس کو ماریں گے تو وہ گرفتار کرے گی، ڈاکٹرز کی سروسز لازمی ہیں، پھر وہ کیسے ہڑتال کر سکتے ہیں، کیا مریضوں کو تڑپانا درست ہے؟ طلال رند نے کہا کہ صوبائی وزیر کا اخبارات میں بیان ہے کہ ڈاکٹر سعید خان کاا غوا ذاتی نوعیت کا ہے جس پر اے جی شے حق بلوچ نے کہا کہ یہ انکی ذاتی رائے ہے، حکومت بلوچستان کی نہیں ، عدالت نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں صوبائی وزیر صحت کو تفتیش میں شامل کریں اور 11دسمبر کو مکمل رپورٹ پیش کریں۔
ڈویژن بنچ نے مقدمے کی سماعت کی، پولیس حکام نے عدالت کو چیمبر میں بریفنگ دی، ایل آر بی ٹی کے وکیل طلال رند نے بتایا کہ گزشتہ روز پولیس نے کئی ڈاکٹرز کو حراست میں لیا ہے، سی سی پی او نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے دفعہ 353 اور دیگرکی خلاف ورزی کی گئی، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ڈاکٹر مہذب طریقے سے احتجاج نہیں کر سکتے؟
پولیس کو ماریں گے تو وہ گرفتار کرے گی، ڈاکٹرز کی سروسز لازمی ہیں، پھر وہ کیسے ہڑتال کر سکتے ہیں، کیا مریضوں کو تڑپانا درست ہے؟ طلال رند نے کہا کہ صوبائی وزیر کا اخبارات میں بیان ہے کہ ڈاکٹر سعید خان کاا غوا ذاتی نوعیت کا ہے جس پر اے جی شے حق بلوچ نے کہا کہ یہ انکی ذاتی رائے ہے، حکومت بلوچستان کی نہیں ، عدالت نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں صوبائی وزیر صحت کو تفتیش میں شامل کریں اور 11دسمبر کو مکمل رپورٹ پیش کریں۔