سہ فریقی کمیشن کا اجلاس پاک افغان سرحد کے دونوں جانب امن کیلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

جنرل کیانی نے نمائندگی کی، شرکا کا افغانستان، فاٹا میں فوجی کارروائیوں پرغور۔


INP/Online November 21, 2012
آرمی چیف کی کرزئی اور امریکی سفیر سے بھی ملاقاتیں، دفاعی تعلقات اور افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال۔ فوٹو: فائل

پاکستان، افغانستان اور ایساف نے سرحدکے دونوں اطراف پائیدار کامیابی، امن اور استحکام کیلیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ سہ فریقی بارڈر کوآرڈی نیشن میکنزم کی دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے ہیں۔

منگل کوکابل میں پاکستان، افغانستان اور ایساف کاسہ فریقی کمیشن کا36 واں اجلاس ہوا جس میں پاکستان کی جانب سے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، افغان فوج کے سربراہ جنرل شیرمحمدکریمی اور ایساف کے قائم مقام کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نکول کارٹر نے اپنے وفودکے ہمراہ شرکت کی۔ شرکا نے افغانستان اور اس سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں میں جاری فوجی کارروائیوں کاجائزہ لیا۔ شرکا نے افغانستان میں ایساف کیجانب سے افغان سیکیورٹی فورسز کو سلامتی کی ذمے داری کی منتقلی، ایساف کے 2014ء میں افغانستان سے انخلاکے منصوبے اور پاکستان اور افغانستان میں 2014ء تک اور اس کے بعد دوطرفہ سرحدی تعاون بتدریج بڑھانے کے معاہدوں پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

سہ فریقی کمیشن کے اجلاس سے قبل جنرل اشفاق پرویزکیانی نے افغان صدر حامدکرزئی سے صدارتی محل میں ملاقات کی اورباہمی دلچسپی کے معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیا،ثنا نیوزکے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی سے جی ایچ کیو میں پاکستان میں امریکی سفیررچرڈ اولسن نے بھی ملاقات کی اورباہمی دلچسپی کے امورکے علاوہ پر پاک امریکا دفاعی تعلقات اورافغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعدامریکی سفیرنے جنرل کیانی سے پہلی باضابطہ ملاقات کی۔ امریکی سفیرنے پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ امریکا دہشتگردی کے خاتمہ کیلیے پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں