کراچی آپریشن کی دھمکیاں حب الوطنی نہیںحق پرست ارکان

متحدہ کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش کرنیوالے جان لیں یہ1992 نہیں2012 ہے


Express Desk November 21, 2012
کراچی کے عوام دہشتگردوں کا خاتمہ چاہتے نہ کہ ماضی کی طرح ظلم ،تشدد اور بربریت. فوٹو: اے پی پی/ فائل

حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ جو ریاستی قوتیں ایم کیوایم کیخلاف 19 جون 1992کے طرز کے آپریشن کی منصوبہ بندی کررہی ہیں اور کراچی میں بدترین آپریشن کی دھمکیاں دے رہی ہیں وہ جان لیں کہ یہ92 نہیںبلکہ2012 ہے اور ایسا سوچنے والوں کی سوچ حب الوطنی پر مشتمل ہر گز نہیں ہوسکتی۔

اپنے مشترکہ بیان میںانھوں نے کہا کہ کراچی میں قتل و غارتگری، فرقہ وارانہ فسادات کی سازشیں،بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کے پیچھے دہشتگردوں کو سب جانتے ہیں۔ مگر جمہوریت کے دعویدار ایک مرتبہ پھرکراچی اور اس کے عوام کو مشق ستم بنانا چاہتے ہیں۔یہ ریاستی آپریشن دراصل جرائم پیشہ عناصر اور فرقہ واریت میں ملوث دہشتگردوں اور انکے سرپرستوںکوتحفظ فراہم کرنے کے مترادف ہے۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی72 بڑی مچھلیوں کے خلاف آپریشن کا ڈرامہ رچا کر اس کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیاگیا تھا ۔کراچی کے عوام دہشتگردوں کا خاتمہ چاہتے نہ کہ ماضی کی طرح ظلم ،تشدد اور بربریت۔ کراچی کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کی ترجمانی عوام نے ایم کیوایم کے ہاتھوں میں سونپی ہے اور ایم کیوایم کے تحفظات کو نظرانداز کرکے نہ تو مفاہمت کو فروغ دیا جاسکتاہے اورنہ ہی جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ ایم کیو ایم کے کارکنان حق پرستی کی کٹھن راہ میں آنے والی رکاوٹوں کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں