سینیٹ میں22 ویںترمیم پر رائے شماری مؤخرکردی گئی

وزیرقانون نے 22ویںترمیم کا بل پیش کرناچاہا،اپوزیشن نے مطلوبہ تعدادپراعتراض کردیا

دہری شہریت والے مسلح افواج میںتقرری کے اہل نہیں، وزیر مملکت سلیم حیدر. فوٹو: فائل

سینیٹ میںحکمراں اتحادکے ارکان کی عددی اکثریت موجود نہ ہونے کے باعث دہری شہریت سے متعلق آئین میں 22ویں ترمیم کے بل پررائے شماری مئوخر کردی گئی۔

وزارت ریلوے اور پی آئی اے کے خسارے سے متعلق سوالات کومئوخرکر دیا گیا۔ منگل کوایوان بالا کااجلاس چیئر مین سینیٹ نیرحسین بخاری کی زیرصدارت شروع ہواچیئرمین سینٹ نے وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کوبل پیش کر نے کیلیے کہاجس پروزیرقانون نے دہری شہریت سے متعلق بل پیش کرناچاہاتواپوزیشن کی جانب سے اعتراض کیاگیاکہ ایوان میں پہلے اراکان کی موجودگی معلوم کی جائے ایوان میں بل کی منظوری کیلیے مطلوبہ تعدادپوری نہ تھی اسی دور ان چیف وہپ سینیٹراسلام الدین شیخ ان کے پاس آئے اورانھیں بل پیش کرنے سے روکاجس پر وزیرقانون بیٹھ گئے۔


اس موقع پرسینیٹ میں قائدحزب اختلاف اسحاق ڈار نے کہاکہ اب ایجنڈے کی کارروائی دوبارہ نہیں آئے گی جس پرچیئرمین نے یقین دہانی کرائی کہ یہ بل آج کے اجلاس میں پیش نہیں ہوگا اورچیئرمین سینیٹ نے ایجنڈے میں شامل بل پرغورمئوخرکردیانکتہ اعتراض پرسینیٹر کریم خواجہ نے مطالبہ کیاکہ حکومت فوری طورپر یوٹیوب پر عائد پابندی ختم کرے۔ ہمایوں مندو خیل اورکلثوم پروین نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میںگرفتار ڈاکٹروں کوفوری طورپررہا کیاجائے۔

قبل ازیں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طلحہ محمود اور الیاس بلور کے سوالات کے جواب میںوزیرمملکت برائے دفاع سردارسلیم حیدر نے سینیٹ کوبتایا کہ دہری شہریت رکھنے والے افرادمسلح افواج میں تقرری کے اہل نہیں ہیں۔ پشاور ایئرپورٹ کو نظرانداز نہیں کیا گیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئرپورٹس پرترجیحاً کام کرتی ہے۔مارچ 2008ء اور اب پی آئی اے کے خسارے کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں پیش کردی جائیں گی۔ایئرپورٹ ڈویلپمنٹ ایجنسی کو سول ایوی ایشن میں ضم کر دیا گیا ہے ۔وقفہ سوالات کے دوران چوہدری شجاعت نے سینیٹر صغریٰ امام کی عدم موجودگی میں سوال کرنا چاہا تو چیئرمین نے انھیں روک دیا۔
Load Next Story