ممبئی حملوں میں ملوث اجمل قصاب کو پونا کی جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
ممبئی حملوں میں ملوث اجمل قصاب کو گزشتہ رات ممبئی جیل سے پونا کی ''یرودا'' جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے آج صبح مقامی وقت کے مطابق 7.00 بجے پھانسی دے دی گئی ۔ بھارتی میڈ یا کے مطابق بھارتی صدر نے 8 نومبر کو اجمل قصاب کی رحم اپیل مستر د کردی تھی جس کے بعد اسے پھانسی دینے کے فیصلے پر عملدرآمدکردیا گیا، ڈاکٹروں نے قصاب کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ اجمل قصاب نے پھانسی سے قبل بیان دیا کہ ان کی کوئی آخری خواہش نہیں ہے۔
اجمل قصاب کا کیس 4 سال سے عدالت میں چل رہا تھا جس کے بعد اسے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے پر مجرم قرار دے کر پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ بھارتی حکام کےمطابق پاکستان کو اجمل قصاب کی پھانسی کی اطلاع دے دی گئی لیکن میت کی حوالگی کے بارے میں کوئی مطالبہ نہ آنے پر اسے بھارت میں جیل کے احاطے میں ہی دفنادیا گیا۔
پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے اجمل قصاب کو پھانسی دینے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق اجمل قصاب کے خاندان نے لاش لانے کےلئے درخواست کی تو بھارتی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجمل قصاب کے خاندان نے ابھی تک دفترخارجہ سے رابطہ نہیں کیا۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر کوشاں ہے۔
جب کہ دوسری جانب بھارتی جیل میں پھانسی کی سزا پانیوالے اجمل قصاب کی میت پاکستان لانے کیلئے انسانی حقوق انصار برنی ٹرسٹ کے سربراہ انصار برنی نے بھارتی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
2008 کے ممبئی حملوں میں ملوث واحد زندہ بچ جانے والے اجمل قصاب پھانسی سے چندروز قبل شدید بیمار ہو گئے تھے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ انہیں ڈینگی بخار ہو گیا تاہم میڈیکل رپورٹس میں اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔