سیاسی نہیں پاکستان کا بجٹ پیش کیا جائے جو عوام کیلیے ہو ایکسپریس فورم

وفاقی بجٹ خالصتاً مراعات یافتہ لوگوں کا بجٹ ہے جس میں عام آدمی کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا، ماہرین کی رائے


Ehtisham Mufti June 05, 2016
یہ عوامی نہیں بلکہ خالصتاً جاگیردارانہ اور بیورو کریٹک بجٹ ہے، ماہرین کی ایکسپریس فورم میں بات چیت۔ فوٹو: ایکسپریس

تجارت وصنعتی شعبوں کے نمائندوں نے سیاسی یاجماعتی بجٹ پیش کرنے کے بجائے پاکستان کابجٹ پیش کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ خالصتاً مراعات یافتہ لوگوں کا بجٹ ہے جس میں عام آدمی کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا۔

موجودہ حکومت اگر نوازحکومت کے بجٹ کے بجائے پاکستان کابجٹ پیش کرتی توکسی بھی جماعت کی نئی حکومت پاکستانی بجٹ کے اقدام وپالیسیوں کوبلاجھجک جاری رکھنے پرمجبورہوتی۔ امیدہے کہ سندھ حکومت صوبائی بجٹ میں عوام اور تاجر برادری کیلیے مثبت اقدام کرے گی۔ وفاقی بجٹ اور سندھ حکومت کے آئندہ بجٹ کے حوالے سے منعقدہ ایکسپریس فورم میںاظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سینئررکن اورکے ایس ای کے سابق صدرعارف حبیب نے کہاکہ توقع ہے کہ سندھ حکومت تاجروعوام دوست بجٹ پیش کرے گی جس سے صوبے کی ترقی اورعوام کوریلیف مل سکے گا۔ وفاقی بجٹ میں زراعت اور برآمدی شعبے کے لیے فراخدلانہ اقدام کیے گئے ہیں، موجودہ حالات کے تناظر میںبجٹ اگرچہ متوازن ہے لیکن اس میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج اورصنعتی شعبے کی تجاویزکوشامل نہیں کیاگیاجس سے دونوں شعبوںمیںمایوسی بڑھی ہے، ملک میں ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (REITs) کے قیام کیلیے ارسال کردہ تجاویزکوبجٹ میں شامل نہیں کیا گیا حالانکہ ان تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے اورREITs کی سال2006 کی ٹیکس ترغیبات بحال کرنے کی صورت میں ابتدائی طور پر50 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (اپٹما)کے سینٹرل چیئرمین طارق سعود نے کہا کہ حکومت نے اگرچہ ٹیکسٹائل سیکٹرکی زیرو ریٹنگ کی سہولت بحال کردی ہے جس سے بیمارصنعتوں کی بحالی ممکن ہے لیکن اس شعبے کے 3 سال سے زیرالتوا 215 ارب روپے کے ریفنڈ کے اجرا کیلیے اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا، برآمدات پر5 فیصد ربیٹ دیا جائے اور ریفنڈز کی ادائیگیوں کو یقینی بنایا جائے توآئندہ 2 تا 3 سال میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں4 ارب ڈالراضافہ ممکن ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن کے صدرملک محمد بوستان نے کہا کہ بجٹ میں ایف بی آر وٹیکس حکام کے خلاف شکایات کے ازالے اوربے قاعدگیوں کے خلاف شفاف احتساب کانظام متعارف نہیں کرایا گیا اور نہ ہی ایف بی آر کی جانب سے ماضی میں نشاندہی شدہ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل 32 لاکھ نشاندہی شدہ افراد کو ٹیکس نیٹ لایا جائے تو15 ارب روپے کا ریونیوبڑھ سکتا ہے، ایکس چینج کمپنیوں پرعائد کردہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سے ڈالر کی نسبت پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام ملے گالیکن اس ضمن میں سندھ حکومت کو بھی اپنے نئے صوبائی بجٹ میں ایس آربی کے عائد کردہ ٹیکس سے ایکس چینج کمپنیوں کو استثنیٰ دینا پڑے گا۔

ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ندیم شریف نے کہا کہ بجٹ میں سیاحتی شعبے ترقی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، جہازوں کے پرزہ جات کی درآمد پر ڈیوٹی تو ختم کردی گئی ہے لیکن فضائی مسافروں کو اس کا فائدہ نہیں پہنچایا گیا، عمرہ زائرین پرفی کس2 ہزار روپے ٹیکس عائد کردیاگیا ہے جس سے وہ طبقہ سے زیادہ متاثر ہوگا جو40 سے60 ہزار روپے کے معمولی پیکیج پرعمرہ ادا کرتے ہیں، حکومت سندھ نے بھی ایس آر بی کے توسط سے فی فضائی ٹکٹ پر10 فیصد سیلزٹیکس عائد کیا ہوا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سندھ کے بجٹ میں ایس آربی بین الاقوامی فضائی مسافروں پر200 روپے اور مقامی فضائی مسافروں پر50 روپے کا فکسڈ ٹیکس سسٹم متعارف کرائے۔

ٹیکس ایڈوائزری فورم کے چیئرمین شرجیل جمال نے کہاکہ بجٹ عوامی نہیں بلکہ خالصتاً جاگیردارانہ اور بیورو کریٹک بجٹ ہے کیونکہ اعلیٰ ایوانوں میں نصف ایم این ایزاورایم پی ایز جاگیردارہیں، اسی طرح ملک کے تجارتی ایوانوں، چیمبرزاور تجارتی انجمنوں میں بھی سرمایہ دار اور جاگیردار طبقہ غالب ہے، حکومت اگرسنجیدہ ہے تو سب سے پہلے زرعی جائیدادوں پر ٹیکس عائد کرے۔ ایف بی آر واحد ادارہ ہے جہاں کسی بھی افسر کی کرپشن کی شکایت ہی درج نہیں کی جاسکتی، اگر شکایات کردی گئی توشکایت کنندہ کو بھاری کاروباری خسارے اورمشکلات سے گزرناپڑتاہے۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین سدرن زون آصف سم سم نے کہا کہ قبل ازبجٹ وفاقی مشیر ریونیو ہارون اخترخان کا آباد کے ساتھ مستقل رابطوں کی وجہ سے آباد کی بعض تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا گیا ہے لیکن بحیثیت مجموعی لوکاسٹ ہاؤسنگ منصوبے کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں