پٹھانکوٹ واقعہ پاکستان نے ثبوت کی عدم فراہمی پر تحقیقات روک دی

بھارت نے اس واقعے کے حوالے سے جو معلومات فراہم کی تھیں ان پر تو پاکستان پہلے ہی تحقیقات کر چکا ہے،


عامر خان June 05, 2016
بھارت نے اس واقعے کے حوالے سے جو معلومات فراہم کی تھیں ان پر تو پاکستان پہلے ہی تحقیقات کر چکا ہے، :فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے سفارتی رابطوں میں بھارت کو آگاہ کردیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعے کی مکمل تحقیقات میں تعاون اس وقت ہی ممکن ہے جب تک بھارت ٹھوس شواہد اور ثبوت فراہم نہیں کرے گا، اگر بھارت شواہد فراہم نہیں کرتا ہے تو پاکستان کیلیے اس واقعے کی مزید تحقیقات کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھارتی تحقیقاتی ٹیم کو دورہ پاکستان کی تاحال اجازت نہیں دی گئی ہے جب تک بھارت اس واقعے کی مزید کوئی معلومات اور شواہد فراہم نہیں کرے گا بھارتی ٹیم کو دورہ پاکستان کی اجازت دینا ناممکن ہے، پاکستان نے بھارت کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعے کے ثبوت کی فراہمی میں عدم دلچسپی کے سبب اس معاملے کی مزید تحقیقات پر کام فی الحال روک دیا ہے، وفاقی حکومت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے ان سفارتی رابطوں میں بھارت کو پیغام دیا جا چکا ہے کہ بھارتی تحقیقاتی ٹیم کو پاکستان کے دورے کی اجازت کن مقاصد یا تحقیقات کیلیے دی جائیں۔

بھارت نے اس واقعے کے حوالے سے جو معلومات فراہم کی تھیں ان پر تو پاکستان پہلے ہی تحقیقات کر چکا ہے، پاکستانی تحقیقاتی ٹیم ان معلومات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے وفاق کو آگاہ کر چکی ہے کہ اس واقعے میں پاکستان کی سرزمین استعمال ہونے یا ممکنہ طور پر کسی تنظیم کے ملوث ہونے کے کوئی باضابطہ ثبوت نہیں ملے ہیں، اس لیے پٹھان کوٹ واقعے میں کسی کو ملوث قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پٹھان کوٹ واقعے کے بعد بھارتی حکام 5 ماہ تک پاکستان کو اس واقعے میں ملوث کرنے کے حوالے سے ثبوت اور شواہد جمع کرنے کی کوشش کرتے رہے تاہم پاکستان کے خلاف کوئی بھی ثبوت تلاش کرنے میں بھارتی حکام مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں