لاہور کے مال روڈ پر سرکاری اساتذہ کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری
مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو مال روڈ سے یا جیلیں بھری جائیں گی یا لاشیں اٹھائی جائیں گی، اساتذہ کا اعلان
مال روڈ پر سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں دیا جانے والا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔
لاہورکے مال روڈ پر پنجاب کے مختلف اضلاع کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں جمعے کی سہ پہر سے دھرنا دے رکھا ہے۔ احتجاج کرنے والے سرکاری اساتذہ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کو بیچ کر تعلیمی منڈی بنا رہی ہے۔ ایک جانب تعلیم کے دروازے غریبوں پر بند کئے جارہے ہیں تو دوسری طرف ساڑھے تین لاکھ اساتذہ کا مستقبل داؤ پر لگایا جارہا ہے۔ ایک طرف حکومت پنجاب پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ لگا رہی ہے دوسری طرح سرکاری اداروں کو ختم کرنے کی درپے ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ نظام تعلیم کو بچانے کے لئے کشتیاں جلا کر لاہور آئے ہیں اور ہر قسم کی قربانی دے کے تعلیم کے نظام کو بچائیں گے، اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو مال روڈ سے یا جیلیں بھری جائیں گی یا لاشیں اٹھائی جائیں گی۔
لاہورکے مال روڈ پر پنجاب کے مختلف اضلاع کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں جمعے کی سہ پہر سے دھرنا دے رکھا ہے۔ احتجاج کرنے والے سرکاری اساتذہ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کو بیچ کر تعلیمی منڈی بنا رہی ہے۔ ایک جانب تعلیم کے دروازے غریبوں پر بند کئے جارہے ہیں تو دوسری طرف ساڑھے تین لاکھ اساتذہ کا مستقبل داؤ پر لگایا جارہا ہے۔ ایک طرف حکومت پنجاب پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ لگا رہی ہے دوسری طرح سرکاری اداروں کو ختم کرنے کی درپے ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ نظام تعلیم کو بچانے کے لئے کشتیاں جلا کر لاہور آئے ہیں اور ہر قسم کی قربانی دے کے تعلیم کے نظام کو بچائیں گے، اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو مال روڈ سے یا جیلیں بھری جائیں گی یا لاشیں اٹھائی جائیں گی۔