مسلم لیگ ن کے رہنما ئوں کی گرفتاری کیخلاف حکم امتناع
عدالت نے ملک چنگیز خان اور ملک وحید علی کو گرفتار اور ہراساں کرنے سے روک دیا
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی اورجسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پولیس کو مختلف مقدمات میں ملوث مسلم لیگ (ن) جامشورو کے رہنمائوں ملک چنگیز خان اور ملک وحید علی کو گرفتار اور ہراساں کرنے سے روک دیا ہے، محکمہ داخلہ ،آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر اور دیگرکو فریق بناتے ہوئے ملک چنگیزخان نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ( ق )جامشورو کے ضلعی صدر تھے۔
تاہم انھوں نے مسلم لیگ ( ن ) میں شمولیت اختیار کرلی اور گذشتہ دنوں ایک بڑا جلسہ بھی منعقد کیا جس سے سابق وزیراعظم نوز شریف نے خطاب کیا ، درخواست گزار نے کہا کہ ان کے خاندان نے 2008کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شدیدمخالفت کی اور درخواست گزار ملک چنگیز نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے خلاف الیکشن بھی لڑا، انہی وجوہات کی بنا پرحکومت کے قیام کے بعد پیپلزپارٹی نے درخواست گزار اور ان کے اہل خانہ کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کردیا،حکومت نے درخواست گزرا اور اہل خانہ کے خلاف متعدد مقدمات قائم کردیے ہیں،عدالت نے درخواست گزاروں کی گرفتاری کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 8اگست تک ملتوی کردی۔
تاہم انھوں نے مسلم لیگ ( ن ) میں شمولیت اختیار کرلی اور گذشتہ دنوں ایک بڑا جلسہ بھی منعقد کیا جس سے سابق وزیراعظم نوز شریف نے خطاب کیا ، درخواست گزار نے کہا کہ ان کے خاندان نے 2008کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شدیدمخالفت کی اور درخواست گزار ملک چنگیز نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کے خلاف الیکشن بھی لڑا، انہی وجوہات کی بنا پرحکومت کے قیام کے بعد پیپلزپارٹی نے درخواست گزار اور ان کے اہل خانہ کو انتقام کا نشانہ بنانا شروع کردیا،حکومت نے درخواست گزرا اور اہل خانہ کے خلاف متعدد مقدمات قائم کردیے ہیں،عدالت نے درخواست گزاروں کی گرفتاری کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 8اگست تک ملتوی کردی۔