سینیٹ میں باکسر محمد علی کی وفات پرتعزیتی قرارداد منظور ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی
محمد علی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قراررا قائد ایوان راجا ظفر الحق نے پیش کی
سینیٹ میں دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کے انتقال پر تعزیتی قرارداد منظور کرتے ہوئے ان کے ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی ہوئی ۔
سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی جانب سے لیجنڈری باکسر محمد علی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی روح کو ایصال ثواب پہنچانے کے لئے تعزیتی قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں محمد علی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا اور انھیں بہترین اسپورٹس مین ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین انسان بھی قرار دیا گیا۔
اجلاس کی کارروائی کے دوران تھرمیں گزشتہ 30 ماہ میں 1300 بچوں کی اموات پر سینیٹر شیخ عتیق کی تحریک التوا منظوری کے لیے پیش کی گئی، سینیٹر شیخ عتیق کا کہنا تھا کہ خوراک کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہر روز 2 بجے انتقال کر جاتے ہیں، حکومتی نااہلی کی وجہ سے محروم طبقے کے بچے مررہے ہیں، یہ بہت اہم مسئلہ ہے، اس لئے انسانی بنیاد پر قوانین کو الگ رکھ کر اس پر بحث کی جائے۔ جس پر چیئرمین سینیٹ نے روکنگ دی کہ یہ اہم مسئلہ ہے اور اس کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تحریک کاجواب دینےسندھ کانمایندہ ایوان میں موجودنہیں، اس لئے اس پرعلیحدہ تحریک لےآئیں۔
بعد ازاں سینیٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے پیش کئے گئے بجٹ پر بحث کا آغاز ہوا، بحث کا آغاز عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر الیاس بلور نے کیا ، انہوں نے کہا کہ16-2015 میں پی ایس ڈی پی میں ہائیڈروپروجیکٹس کیلیےاعلان کردہ ایک پیسا جاری نہیں کیا گیا جب کہ موجودہ پی ایس ڈی پی میں منڈا ڈیم کیلیے رقم تک نہیں رکھی گئی۔
سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی جانب سے لیجنڈری باکسر محمد علی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی روح کو ایصال ثواب پہنچانے کے لئے تعزیتی قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں محمد علی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا اور انھیں بہترین اسپورٹس مین ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین انسان بھی قرار دیا گیا۔
اجلاس کی کارروائی کے دوران تھرمیں گزشتہ 30 ماہ میں 1300 بچوں کی اموات پر سینیٹر شیخ عتیق کی تحریک التوا منظوری کے لیے پیش کی گئی، سینیٹر شیخ عتیق کا کہنا تھا کہ خوراک کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہر روز 2 بجے انتقال کر جاتے ہیں، حکومتی نااہلی کی وجہ سے محروم طبقے کے بچے مررہے ہیں، یہ بہت اہم مسئلہ ہے، اس لئے انسانی بنیاد پر قوانین کو الگ رکھ کر اس پر بحث کی جائے۔ جس پر چیئرمین سینیٹ نے روکنگ دی کہ یہ اہم مسئلہ ہے اور اس کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تحریک کاجواب دینےسندھ کانمایندہ ایوان میں موجودنہیں، اس لئے اس پرعلیحدہ تحریک لےآئیں۔
بعد ازاں سینیٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے پیش کئے گئے بجٹ پر بحث کا آغاز ہوا، بحث کا آغاز عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر الیاس بلور نے کیا ، انہوں نے کہا کہ16-2015 میں پی ایس ڈی پی میں ہائیڈروپروجیکٹس کیلیےاعلان کردہ ایک پیسا جاری نہیں کیا گیا جب کہ موجودہ پی ایس ڈی پی میں منڈا ڈیم کیلیے رقم تک نہیں رکھی گئی۔