بدامنی پر فنکاروں میں مایوسی غیر ممالک جاکر شو کرنے لگے
گزشتہ چند ماہ سے غیر ممالک جاکر شو کرنے کے رجحان میںزبردست اضافہ ہوا ہے
پاکستان بھر میںامن امان کی تیزی سے بگڑی ہوئی صورت حال سے فنکار شدید اضطراب میں مبتلا ہیں وہ اب خاصے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔
خاص طور سے کراچی میں جہاں روز آنہ اسٹیج ڈرامے میوزک، کنسرٹ اور شوز ہوا کرتے تھے،ان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران بہت کمی واقع ہوئی ہے کراچی میں ایک دور تھا جب نامور فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے بہت پرجوش نظر آتے تھے اور انھیں منہ مانگا معاوضہ بھی مل رہا تھا لیکن کراچی میں حالات جس تیزی سے خراب ہوئے اسٹیج ڈرامے اور میوزک کنسرٹ کی تعداد کم سے کم ہوتی چلی گئی ،کراچی میں کسی بھی بڑے پروگرام کا انعقاد اب نہ ممکن ہوگیا، فنکار عدم تحفظ کی وجہ سے پروگراموں میں شرکت سے گریز کرنے لگے، اس صورت حال کے بعد نامور فنکاروں نے غیر ممالک جاکر پروگرام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ چند ماہ سے غیر ممالک جاکر شو کرنے کے رجحان میںزبردست اضافہ ہوا ہے پاکستان میں میوزک انڈسٹری کی ناکامی نے بھی فنکاروں کو پریشان کردیا ان کے نئے میوزک البم ریلیز نہیں ہورہے ہیں اگر وہ اسے ریلیز کر بھی دیتے ہیں تو انھیں مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ ان کے البم غیر قانونی طریقہ سے مارکیٹ میں آجاتے ہیں، جس کی وجہ سے میوزک البم ریلیز کرنے والے اداروں کو بھی نقصان اٹھا نا پڑتا ہے،وہ اب کوئی رسک لینے کے لیے تیار نہیں ہیں،جس کے بعد پاکستان کے معروف گلوکار ان دنوں بھارت میںکام کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ انھیں نہ صرف عزت اور شہرت مل رہی ہے بلکہ بھاری معاوضہ بھی مل رہا ہے۔
خاص طور سے کراچی میں جہاں روز آنہ اسٹیج ڈرامے میوزک، کنسرٹ اور شوز ہوا کرتے تھے،ان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران بہت کمی واقع ہوئی ہے کراچی میں ایک دور تھا جب نامور فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے بہت پرجوش نظر آتے تھے اور انھیں منہ مانگا معاوضہ بھی مل رہا تھا لیکن کراچی میں حالات جس تیزی سے خراب ہوئے اسٹیج ڈرامے اور میوزک کنسرٹ کی تعداد کم سے کم ہوتی چلی گئی ،کراچی میں کسی بھی بڑے پروگرام کا انعقاد اب نہ ممکن ہوگیا، فنکار عدم تحفظ کی وجہ سے پروگراموں میں شرکت سے گریز کرنے لگے، اس صورت حال کے بعد نامور فنکاروں نے غیر ممالک جاکر پروگرام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ چند ماہ سے غیر ممالک جاکر شو کرنے کے رجحان میںزبردست اضافہ ہوا ہے پاکستان میں میوزک انڈسٹری کی ناکامی نے بھی فنکاروں کو پریشان کردیا ان کے نئے میوزک البم ریلیز نہیں ہورہے ہیں اگر وہ اسے ریلیز کر بھی دیتے ہیں تو انھیں مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ ان کے البم غیر قانونی طریقہ سے مارکیٹ میں آجاتے ہیں، جس کی وجہ سے میوزک البم ریلیز کرنے والے اداروں کو بھی نقصان اٹھا نا پڑتا ہے،وہ اب کوئی رسک لینے کے لیے تیار نہیں ہیں،جس کے بعد پاکستان کے معروف گلوکار ان دنوں بھارت میںکام کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ انھیں نہ صرف عزت اور شہرت مل رہی ہے بلکہ بھاری معاوضہ بھی مل رہا ہے۔