حکم امتناع کے باوجوداسلحہ لائسنس کااجرا تفصیل عدالت میں پیش

سندھ ہائیکورٹ کی وفاقی وزیرداخلہ سمیت مدعاعلیہان کوجواب کے لیے2ہفتوں کی مہلت

کمپیوٹرائزڈاسلحہ لائسنس جاری کرناتوہین عدالت ہے،کارروائی کی جائے،درخواست گزار فوٹو: فائل

BAHAWALPUR:
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کیخلاف حکم امتناع کے باوجود نادراکی جانب سے لائسنس جاری کیے جارہے ہیں۔


اگست کے مہینے میں جاری کیے گئے دولائسنسوں کی تفصیل عدالت میں پیش کردی گئیں، سندھ ہائیکورٹ چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کی درخواست پروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک ، سیکریٹری داخلہ اور چیئرمین نادرا کوجواب داخل کرنے کے لیے دوہفتوں کی مہلت دے دی ہے، بدھ کوسماعت کے موقع پردرخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کوبتایاگیاکہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مدعا علیہان کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کررہے ہیں،عبدالستاراورسرداررضا علی کوجاری کردہ لائسنسوں کی نقول بھی پیش کی گئی۔

نادراکے وکیل ذوالفقارسولنگی نے اس صورتحال پرتوہین عدالت کی درخواست میں بنائے گئے فریقین سے مزید ہدایات لینے کے لیے مہلت طلب کی،عدالت نے دوہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی،محمدایوب ودیگر 38 اسلحہ ڈیلروں کی جانب سے دائردرخواست میں کہا گیاہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 25جولائی2012کوایک فیصلے میں نادراکے جاری کردہ اسلحہ لائسنسوں کو پاکستان آرمزایکٹ 1965ء کی خلاف ورزی اورغیر قانونی قراردے دیا تھا،عدالت حکم کے باوجود نادرا کی جانب سے اسلحہ لائسنس جاری کیا جارہا ہے جوکہ توہین عدالت ہے،مدعا علیہان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
Load Next Story