حریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیار ہیں بھارتی وزیرخارجہ
جاننا چاہتے ہیںکہ حریت پسندکیاچاہتے ہیں،کشمیرمیںفوج زیادہ عرصے نہیں رکھناچاہتے
بھارتی حکومت نے حریت پسندوں کی طرف دوستی کاہاتھ بڑھاتے ہوئے کہاہے کہ وہ ان کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیارہے اورمزید کہاکہ وہ کشمیرمیں طویل مدت کیلیے فوج تعینات نہیں رکھناچاہتا لیکن متنازع قانون افسپا کے خاتمے کے فیصلے میں وقت لگے گا۔
ان خیالات کااظہار بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انھوںنے کہاکہ وہ حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی سمیت تمام حریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کرناچاہتے ہیں تاکہ یہ معلوم کیاجاسکے کہ وہ حقیقت میں کیاچاہتے ہیں، ان سے ملاقات میں کیانقصان ہے وہ بھی بھارت میںرہتے ہیں اوران میں سے کچھ ایم ایل ایز بھی رہ چکے ہیں میں سمجھنا چاہتاہوں کہ وہ کیاچاہتے ہیں۔
حریت پسندوں کوآگے اناچاہیے اورنوجوان نسل ان کی تعلیم بہبود اوربہترمستقبل کے لیے مل کرکام کرناچاہیے۔ فوج کے انخلا کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہے ہمیں ابھی کچھ انتظارکرنا ہوگا،کشمیرمیںسیکیورٹی کی صورتحال بہترنہیںہوئی ہے لیکن سرینگراورجموں میں حالیہ واقعات سیکیورٹی فورسز کی تعداد میں کمی کی اجازت نہیں دیتے۔ مرکزی حکومت ریاست کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے۔
ان خیالات کااظہار بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انھوںنے کہاکہ وہ حریت کانفرنس گیلانی گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی سمیت تمام حریت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کرناچاہتے ہیں تاکہ یہ معلوم کیاجاسکے کہ وہ حقیقت میں کیاچاہتے ہیں، ان سے ملاقات میں کیانقصان ہے وہ بھی بھارت میںرہتے ہیں اوران میں سے کچھ ایم ایل ایز بھی رہ چکے ہیں میں سمجھنا چاہتاہوں کہ وہ کیاچاہتے ہیں۔
حریت پسندوں کوآگے اناچاہیے اورنوجوان نسل ان کی تعلیم بہبود اوربہترمستقبل کے لیے مل کرکام کرناچاہیے۔ فوج کے انخلا کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہے ہمیں ابھی کچھ انتظارکرنا ہوگا،کشمیرمیںسیکیورٹی کی صورتحال بہترنہیںہوئی ہے لیکن سرینگراورجموں میں حالیہ واقعات سیکیورٹی فورسز کی تعداد میں کمی کی اجازت نہیں دیتے۔ مرکزی حکومت ریاست کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے۔