ناکارہ جگر کو وائرس کے ذریعے دوبارہ صحت مند بنانے کا تجربہ کامیاب

ہرسال لاکھوں افراد جگر کے امراض کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اب تبدیل شدہ وائرس سے جگرکو کارآمد بنایا جاسکے گا۔

ہرسال لاکھوں افراد جگر کے امراض کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اب تبدیل شدہ وائرس سے جگرکو کارآمد بنایا جاسکے گا۔۔ فوٹو: فائل

پوری دنیا میں سالانہ لاکھوں افراد جگر کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں لیکن اب ایک تبدیل شدہ وائرس سے ناکارہ جگر کا علاج بھی ممکن ہوسکے گا۔

جگر کے صحت مند خلیات شراب نوشی، بیماری اور انفیکشن سے دھیرے دھیرے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کی جگہ لینے کے لیے مایوفائبروبلاسٹس پیدا ہوجاتے ہیں جو کھردرے ٹشو پیدا کرتےہیں۔ ایک جانب تو جگر نئے خلیات نہیں بناپاتا تو دوسری جانب خراب بافتوں کی وجہ سے مکمل طور پر ناکارہ ہوجاتا ہے۔


سان فرانسسکو میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسداں ہولگر ولنبرنگ اور ان کے ساتھیوں نے مایوفائبروبلاسٹس کو صحت مند خلیات بنانے پر مجبور کیا اور اس کے لیے انہوں نے جگر کے کئی جینیاتی سوئچز کو آن کیا جنہیں طب کی زبان میں ٹرانسکرپشن فیکٹرز کہا جاتا ہے۔ اس کام کے لیے خاص ایڈینو وائرس کو استعمال کیا گیا۔

اس کا چوہوں پر تجربہ کیا گیا تو ان میں مایوفائبروبلاسٹس کی ایک تہائی مقدار ختم ہوگئی اورجگر فائبروسس کا مرض دور ہونے لگا۔ اس پیش رفت پر برطانیہ میں لیور ٹرسٹ نامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس تبدیل شدہ وائرس سے جگر درست کرنے کے علاوہ اسے دیگر بہت سی بیماریوں کا علاج بھی کیا جاسکے گا۔
Load Next Story