پاکستان اور بھارت سے تعلقات الگ الگ بنیادوں پر استوار ہیں امریکا
نیوکلئیر سپلائر گروپ کی مرضی ہے کہ پاکستان کو رکنیت دے یا نہ دے، نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
نیوکلیئر سپلائر گروپ میں بھارت کی حمایت کرنے والے امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت سے تعلقات الگ الگ بنیادوں پر استوار ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت سے تعلقات کی نوعیت مختلف ہے، نیوکلئیر سپلائر گروپ کی مرضی ہے کہ پاکستان کو رکنیت دے یا نہ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک آپس کی کشید گی کم کرنے کے لئے اقدامات کریں، واشنگٹن، پاکستان اور بھارت کےدرمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گا۔ پاکستان، افغانستان اور بھارت کے آپس کے اچھے تعلقات خطے کے لیے بہتر ہیں۔
مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایک 3 رکنی وفد اسلام آباد جا رہا ہے جو افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت اور افغان امن عمل کے حوالے سے بات کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں نے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی ممبر شب کے لئے درخواست دی ہے۔ نیوکلیئر سپلائر گروپ کے لئے بھارت کو امریکا کی جب کہ پاکستان کو چین کی حمایت حاصل ہے۔ دونوں ممالک کی نیو کلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کا فیصلہ رواں ماہ کے آخر تک متوقع ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت سے تعلقات کی نوعیت مختلف ہے، نیوکلئیر سپلائر گروپ کی مرضی ہے کہ پاکستان کو رکنیت دے یا نہ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک آپس کی کشید گی کم کرنے کے لئے اقدامات کریں، واشنگٹن، پاکستان اور بھارت کےدرمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گا۔ پاکستان، افغانستان اور بھارت کے آپس کے اچھے تعلقات خطے کے لیے بہتر ہیں۔
مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایک 3 رکنی وفد اسلام آباد جا رہا ہے جو افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت اور افغان امن عمل کے حوالے سے بات کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں نے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی ممبر شب کے لئے درخواست دی ہے۔ نیوکلیئر سپلائر گروپ کے لئے بھارت کو امریکا کی جب کہ پاکستان کو چین کی حمایت حاصل ہے۔ دونوں ممالک کی نیو کلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کا فیصلہ رواں ماہ کے آخر تک متوقع ہے۔