’’میں باکسنگ کی کمی محسوس نہیں کروں گا بلکہ باکسنگ میری کمی محسوس کرے گی‘‘

امریکا کی ویت نام کے خلاف جنگ کا حصہ بننے سے انہوں کھلے بندوں انکار کر کے اپنے اصول پسند ہونے پر مہر ثبت کردی


امریکا کی ویت نام کے خلاف جنگ کا حصہ بننے سے انہوں کھلے بندوں انکار کر کے اپنے اصول پسند ہونے پر مہر ثبت کردی:فوٹو : فائل

روسی ادیب ایوگنی ایوتشنکو نے کہا ہے کہ کچھ لوگ محض مرتے نہیں بلکہ ان کے ساتھ دنیائیں بھی مرجاتی ہیں ، یہ جملہ باکسنگ لیجنڈ محمد علی کلے کی شخصیت پر پورے طور پر صادق آتا ہے ۔

ایک ایسا شخص جس نے غربت کے ماحول میں آنکھ کھولی ہو،وہ ایک ایسے قبیلے کا فرد ہو جس سے نفرت کی وجہ اس کی رنگت ہو، اس نے بچپن میں شخصیت کو شکستہ کر دینے والی تلخیاں دیکھی ہوں ، ایسا شخص جس نے محرومیوںتلے سسکتے رہنے کی بجائے انہیں اپنی طاقت بنا لیا اور پھر دنیا نے اسے اس صدی کا سب سے بڑا سپورٹس مین قرار دیا۔محمد علی نے خود کو عظیم ترین کہا اور وہ بجا طور پر اس کا حق رکھتے تھے۔

انہوں نے اپنی پوری زندگی اپنی شرائط پر گزاری۔ امریکا کی ویت نام کے خلاف جنگ کا حصہ بننے سے انہوں کھلے بندوں انکار کر کے اپنے اصول پسند ہونے پر مہر ثبت کردی۔یہ کہنا عین انصاف ہو گا کہ باکسنگ کے کھیل کو محمد علی کلے جیسے فرد کا میسر آنا اس کھیل کی خوش قسمتی ہے ۔ہم نے ان صفحات کے لیے باکسنگ کے دنیا کے اس عظیم کردار کی زندگی کے یادگار لمحات اور ان کے اقوال منتخب کئے ہیں۔ زیادہ تر تصاویر رِنگ سے باہر کی زندگی متعلق ہیں۔























تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔