اقتصادی منصوبوں پر اہم بریفنگ

توقع کی جا رہی ہےکہ پاکستان کو توانائی کےشعبےمیں 58.2 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ملےگی جس کا بیشترحصہ سی پیک کےتحت آئےگا


Editorial June 10, 2016
وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ملک میں گیس کی طلب اور رسد میں دو بلین کیوبک فٹ کا فرق ہے۔ فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ٹھوس حکمت عملی کے باعث بجلی واجبات کی وصولیوں میں91 ارب روپے جب کہ لائن لاسز کم کر کے دس ارب روپے کی بچت کی گئی جو گزشتہ دس سال میں سب سے زیادہ ہے جب کہ2018ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور دیگر حکام کے ہمراہ توانائی کے شعبے میں تین سالہ حکومتی کارکردگی پر بریفنگ میں کیا۔

ملکی اقتصادیات اور پر شور سیاسی ماحول کے تناظر میں یہ ایک اہم بریفنگ تھی جس میں توانائی، گیس اور پاک چین راہداری منصوبہ سمیت بڑی شاہراہوں سے متعلق تفصیلی اطلاعات فراہم کی گئیں جن کی روشنی میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر گڈ گورننس اور ملکی معاملات کو خوش اسلوبی اور شفاف انتظامی خطوط پر چلایا جائے تو ملک اقتصادی اور سماجی اعتبار سے اپنے پیروں پر نہ صرف کھڑا ہو سکے گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان 10 مضبوط عالمی معیشتوں میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے۔ وزیراعظم آفس میں غیر ملکی سفارتکاروں، مالیاتی اداروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمایندوں کو دی جانے والی بریفنگ میں انھوں نے بتایا کہ 2018ء تک دس ہزار چار سو میگاواٹ مزید بجلی نظام میں شامل ہو گی۔

گردشی قرضوں میں ہر ماہ چودہ ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔ واضح رہے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کو بتایا کہ بجلی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے مسائل آیندہ 20 سال تک حل نہیں ہونگے، اسی اجلاس میں کمیٹی چیئرمین نے صائب بات کی کہ توانائی اور شمسی توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانہ پر آگاہی مہم کی ضرورت ہے، سارے کام حکومت پر نہیں چھوڑنے چاہئیں بلکہ شہری اور مستحکم ادارے خود بھی توانائی کے قابل عمل منصوبے بنائیں۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ملک میں گیس کی طلب اور رسد میں دو بلین کیوبک فٹ کا فرق ہے۔

انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ جون2018ء میں ایران پاکستان پائپ لائن منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔ ان کا یہ انکشاف بھی قابل غور ہے کہ گزشتہ تین سال میں تیل کے 281 کنویں کھودے گئے، تیل و گیس کے 75 نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، تیل کی یومیہ پیداوار90 ہزار بیرل ہے جب کہ 4 لاکھ بیرل یومیہ درآمد کیا جاتا ہے، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کے مطابق ملک بھر میں 13 موٹر وے منصوبوں پر کام جاری ہے،آیندہ تین سال میں شاہراہوں کے850 ارب روپے کے منصوبے شروع ہوں گے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان کا اگلے چھ برسوں میں توانائی کے منصوبوں میں 76 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔ یہ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں 58.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ملے گی جس کا بیشتر حصہ سی پیک کے تحت آئیگا۔ ان اعداد و شمار کی روشنی میں ارباب اختیار سے صر ف یہی التماس کی جاتی ہے کہ وہ ان منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں امن کے قیام کو اولیت دیں، جب کہ ترقی و استحکام کی سمت لے جانے والے ان منصوبوں کے ثمرات میں عوام کو بھی ان کا حصہ ملنا چاہیے جو بے پناہ مسائل کا شکار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں