پاکستان سے تعلقات میں کشیدگی کا نقصان امریکا کو ہوگا زرداری

ایف 16 طیارے نہ دینے سے علاقائی اور عالمی خطرات کے خلاف کارروائیاں متاثر ہوں گی


این این آئی/INP June 11, 2016
دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن کردار جاری رکھنے کو تیار ہیں، امریکی اخبار میں مضمون ، فوٹو؛ فائل

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات تناؤ کا شکار ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات میں تعطل پیدا ہوا تو امریکا کو نقصان ہو گاپاکستان کو ایف 16 طیاروںکی فراہمی روکنے کی کوشش سے اختلاف کھل کر سامنے آ گیا، امریکا پاکستان کو ایف 16 طیارے فراہم کرے۔

انھوں نے امریکی اخبارشکاگو ٹریبیون میں اپنے مضمون میں کہا کہ امریکی کانگریس کا ایک حصہ پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت روکنے کی کوشش کررہا ہے، اس کی بظاہر وجہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مخلص نہیں، میں امریکی سینیٹ کے ایسے ارکان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خود پاکستان آ کر دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کامشاہدہ کریں، دہشت گردی کے خاتمے کیلیے سب متحد ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکڑوں فوجیوں اورہزاروں شہریوں کی قربانی دی ہے، دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستان بے دلی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا، پاکستان کوایف 16 طیارے نہ دینا انتہائی نقصان دہ ہو گا، اس سے ہماری علاقائی اورعالمی خطرات کے خلاف کارروائیاں متاثر ہوں گی جبکہ دوطرفہ تعلقات میں تعطل کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے اورخطے میں طاقت کا توازن اور دہشت گردی مخالف اتحاد متاثر ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنافرنٹ لائن کردارجاری رکھنے کیلیے تیار ہے لیکن امریکا کو بھی جنگ میںکامیابی یقینی بنانے کیلیے کردار ادا کرنا چاہیے، آصف زرداری نے کہا کہ چین پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت اور اس کی صلاحیتوں سے واقف ہے، روس بھی چین کے نقش قدم پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔