کراچی میں معصوم لوگوں کو مارنے والوں سے رعایت نہیں برتیں گے صدر زرداری
سندھ حکومت بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مربوط وفوری کارروائی کرے،صدر مملکت
صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہی نہیں بلکہ اقتصادی حب بھی ہے، کراچی کی ترقی ملک کی ترقی ہے، کراچی میں بدامنی کے واقعات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، جو عناصر کراچی میں معصوم لوگوں کی جان لے رہے ہیں ان عناصر سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی اور ان کے خاتمے کے لیے بھرپور اور بلا تفریق کارروائی کریں گے۔
سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کراچی سے بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مربوط حکمت عملی کے تحت فوری اور تیز کارروائی کرے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی، مزید پولیس اہلکاروں کی بھرتیاں کی جائیں، عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں سینئر مشیر داخلہ رحمٰن ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رحمٰن ملک نے صدر سے ملاقات میں انھیں کراچی سمیت ملک میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی،
ذرائع کے مطابق صدرنے کہاکہ کراچی میں قیام امن کے لیے اتحادی اور سیاسی قوتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور ایسی پالیسی اختیار کی جائے جس سے کراچی کی رونقیں دوبارہ بحال ہوجائیں، صدر نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کو مزید تیز کریں اور گرفتار ملزمان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات کے چالان جلد سے جلد پیش کیے جائیں، صدر نے مزید ہدایت دی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ اداروں کے درمیان مربوط رابطوں اور خفیہ معلومات کے تبادلوں کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مشترکہ کارروائی عمل میں لائی جائے،
صدر نے مزید ہدایت دی کہ رمضان المبارک میں کراچی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال اور اقدامات کیے جائیں، انھوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور امن و امان کی صورتحال میں جو افسران لاپروائی کا مظاہرہ کریں گے ان کو فوراً ہٹادیا جائے۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق صدرزرداری کی زیر صدارت بلاول ہائوس کراچی میں پیپلزپارٹی سندھ کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ، رکن قومی اسمبلی عبدالقادرپٹیل، صوبائی وزراء رفیق انجینئر،آغا سراج درانی، مراد علی شاہ، پیر مظہرالحق، راشد ربانی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان اور سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔اس کے علاوہ لیاری میں آپریشن کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صوبائی وزیررفیق انجینئر نے بلاول ہائوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ صدر نے لیاری میں ناراض دوستوں سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کرنے کو کہا ہے۔دریں اثناء سینئر مشیر داخلہ رحمٰن ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران کالعدم جماعتیں فطرے کی رقم اکھٹی نہیں کرسکیں گی، فطرہ جمع کرنے کے لیے محکمہ داخلہ سے اجازت لینا ہوگی،کراچی میں امن و امان کے قیام کے لیے صدر آصف علی زرداری نے 15 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ہفتہ کو صدر زرداری سے ملاقات کے بعد بلاول ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہر میں امن قائم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پرچی سسٹم کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انھوں نے ایک سوال پر کہا کہ صدر زرداری کی سیاسی بصیرت اور حکمت عملی سے جمہوریت کے 5 سال مکمل ہو رہے ہیں،سندھ میں پیپلز پارٹی کے مخالفین کی تعداد بہت کم ہے،میاں صاحب چور مچائے شور کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں وہ کاغذی شیر ثابت ہوئے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی آج بھی قرض اتارو ملک سنوارو اسکیم کے ڈسے ہوئے ہیں ان کے پیسوں کا حساب دینے والا کوئی نہیں ہے،
انھوں نے کہا کہ کراچی میں اب بہتری نظر آئے گی اور جرائم پیشہ خاص کر ٹارگٹ کلر و بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے سیکیورٹی فورسز کو ہدایت کردی گئی ہے،موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے، ماہ رمضان میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کراچی سے بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مربوط حکمت عملی کے تحت فوری اور تیز کارروائی کرے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی، مزید پولیس اہلکاروں کی بھرتیاں کی جائیں، عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں سینئر مشیر داخلہ رحمٰن ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رحمٰن ملک نے صدر سے ملاقات میں انھیں کراچی سمیت ملک میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی،
ذرائع کے مطابق صدرنے کہاکہ کراچی میں قیام امن کے لیے اتحادی اور سیاسی قوتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور ایسی پالیسی اختیار کی جائے جس سے کراچی کی رونقیں دوبارہ بحال ہوجائیں، صدر نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کو مزید تیز کریں اور گرفتار ملزمان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات کے چالان جلد سے جلد پیش کیے جائیں، صدر نے مزید ہدایت دی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ اداروں کے درمیان مربوط رابطوں اور خفیہ معلومات کے تبادلوں کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مشترکہ کارروائی عمل میں لائی جائے،
صدر نے مزید ہدایت دی کہ رمضان المبارک میں کراچی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال اور اقدامات کیے جائیں، انھوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور امن و امان کی صورتحال میں جو افسران لاپروائی کا مظاہرہ کریں گے ان کو فوراً ہٹادیا جائے۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق صدرزرداری کی زیر صدارت بلاول ہائوس کراچی میں پیپلزپارٹی سندھ کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ، رکن قومی اسمبلی عبدالقادرپٹیل، صوبائی وزراء رفیق انجینئر،آغا سراج درانی، مراد علی شاہ، پیر مظہرالحق، راشد ربانی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان اور سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔اس کے علاوہ لیاری میں آپریشن کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صوبائی وزیررفیق انجینئر نے بلاول ہائوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ صدر نے لیاری میں ناراض دوستوں سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کرنے کو کہا ہے۔دریں اثناء سینئر مشیر داخلہ رحمٰن ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ ماہ رمضان کے دوران کالعدم جماعتیں فطرے کی رقم اکھٹی نہیں کرسکیں گی، فطرہ جمع کرنے کے لیے محکمہ داخلہ سے اجازت لینا ہوگی،کراچی میں امن و امان کے قیام کے لیے صدر آصف علی زرداری نے 15 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
ہفتہ کو صدر زرداری سے ملاقات کے بعد بلاول ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہر میں امن قائم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پرچی سسٹم کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انھوں نے ایک سوال پر کہا کہ صدر زرداری کی سیاسی بصیرت اور حکمت عملی سے جمہوریت کے 5 سال مکمل ہو رہے ہیں،سندھ میں پیپلز پارٹی کے مخالفین کی تعداد بہت کم ہے،میاں صاحب چور مچائے شور کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں وہ کاغذی شیر ثابت ہوئے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی آج بھی قرض اتارو ملک سنوارو اسکیم کے ڈسے ہوئے ہیں ان کے پیسوں کا حساب دینے والا کوئی نہیں ہے،
انھوں نے کہا کہ کراچی میں اب بہتری نظر آئے گی اور جرائم پیشہ خاص کر ٹارگٹ کلر و بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے سیکیورٹی فورسز کو ہدایت کردی گئی ہے،موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے، ماہ رمضان میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔