تندرست جوان اور خوبصورت رہنے کے فطری طریقے

آج کا انسان پنے ہاتھوں خود ہی اپنی جوانی، تندرستی، خوبصورتی اور صحت و توانائی کو برباد کرنے کے اسباب پیدا کررہا ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے کیلشیم والی غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل رکھیں۔۔ فوٹو : فائل

ہر انسان کی خواہش ہے کہ وہ سدا جوان، خوبصورت اور تن درست وتوانا رہے۔

اس وقت دنیا بھر میں جوانی،خوبصورتی، تندرستی اور توانائی قائم رکھنے اور بحال کرنے والی ادویات و ذرائع پر لاکھوں و کروڑوں روپے خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ ہزاروں جتن بھی کیے جا رہے ہیں۔ لیکن زندگی کے گزرتے لمحوں کے ساتھ ساتھ جوانی کو بڑھاپا،تن درستی کو بیماری اور توانائی کو کمزوری گھن کی طرح چاٹتے رہتے ہیں۔ جوانی کے جانے اور بڑھاپے کے آنے کا نقشہ کسی شاعر نے یوں کھینچا ہے کہ

جو جاکے نہ آئے وہ جوانی دیکھی
جو آ کے نہ جائے وہ بڑھاپا دیکھا

آج کا انسان مادی ترقی کی تیز رفتاری کے نشے میں جسمانی و روحانی توانائیوں سے محروم ہو رہا ہے۔اپنے ہاتھوں خود ہی اپنی جوانی، تندرستی، خوبصورتی اور صحت و توانائی کو برباد کر نے کے اسباب پید اکر رہا ہے۔ ہم اپنے ہاتھوں اور اپنے پیسوں سے سگریٹ خرید کر پیتے ہیں حالانکہ پیکٹ پر یہ لکھا بھی ہوتاہے کہ سگریٹ نوشی امراضِ قلب ،ٹی بی،کینسر اور دیگر خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح چائے اور کولا مشروبات کے حوالے سے بھی ہر شخص جانتا ہے کہ یہ انسانی صحت کے لئے نامناسب اور مضر ہیں۔ لیکن ہم بھی کمال لوگ ہیں کہ با شعور ہو کر بھی بے شعوری کے کام کرتے ہیں۔

ہمارے مطالعے میں یہ بار ہا آ چکا ہے کہ ہماری خوراک سے جدید مشروبات،بیکری مصنوعات اور چائے جبکہ ہمارے معمولات سے سگریٹ و شراب نوشی نکال دیے جائیں تو ہم 80 فیصد تک صرف غذا (پھل،سبزیاں،دودھ ا ور ا ناج) کے استعمال سے ہی جوان، تن درست، خوبصورت ا ور طاقت ور و توانا رہ سکتے ہیں۔مذکورہ لوازمات ہماری زندگی کو د و طرح سے متاثر کرتے ہیں۔پہلے ہم ان کو خرید کر بیماری خود پر مسلط کرتے ہیں پھر بعد ازاں بیماری سے چھٹکارا پانے کے لیے نہ صرف اذیت سے گزرتے ہیں بلکہ اپنی کمائی بھی ضائع کرتے ہیں۔ایسا صرف حضرت انسان ہی اپنے '' عقل و شعور اور دانش و دانائی ''کے زعم میں کرتا ہے۔


باقی تمام مخلوقات قانونِ فطرت کی پیروی کرتی ہیں اور تمام مسائل سے بچی رہتی ہیں جبکہ حضرتِ انسان اپنی شعوری کاوشوں کے بل بوتے نت نئے مسائل میں گرفتار ہوتا ہے۔ہم نے سالہا سال کے طبی تجربات کی رو سے یہی نتیجہ اخذ کیا ہے کہ انسانی تن درستی،جوانی اور خوبصورتی کا راز فطری طرزِ زیست کو اپنانے میں پوشیدہ ہے۔ فطری غذائوں کا استعمال،فطری طرزِ رہن سہن اور فطری طور واطوار پر کا ر بند ہو کر ہی ہم اپنی جوانی،خوبصورتی تن درستی اور توانائی کو قائم و بحال رکھنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

انسانی جسم کی عمارت کے بنیادی اجزا میں ہڈیاں،پٹھے ،بافتیں اور عضلات شامل ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کے نظام میں ریڈھ کی ہڈی کا مرکزی کردار ہوتا ہے۔جو بدن کو چلنے پھرنے ،اوپر نیچے،دائیں بائیں اور حرکات و سکنات کرنے میںمدد فراہم کرتی ہے۔ریڈھ کی ہڈی کو پٹھے مضبوطی دیتے ہیں جبکہ عضلات پٹھوں کا سہارا بنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض نام نہاد معالجین پٹھوں کے علاج بارے گمراہ کن پروپیگنڈہ کرتے نہیں تھکتے۔کیونکہ وہ جانتے ہیں، ہر انسان شعوری یا لا شعوری طور پر یہ بات سمجھتا ہے کہ اعصابی طاقت ہی تمام جسمانی توانائیوں کا مرکز و محور ہے اور وہ اپنے تئیں اس کی دیکھ بھال کی کوشش بھی کرتا ہے۔ انسانی نفسیات سے کھیلنے والے ''نیم حکیم'' اسی کو موضوع بنا کر مبینہ طور پر دونوں ہاتھوں سے روپیہ پیسہ اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں۔ کوئی اسے اعصابی طاقت کا نام دیتا ہے تو کوئی اسے قوتِ باہ کے نام سے موسوم کرتا ہے۔کوئی اسے مردانہ طاقت کہتا ہے تو کوئی اسے طاقتِ مخصوصہ کے نام سے یاد کرتا ہے۔

زیرِ نظر مضمون میں ہم ایسے فطری طریقے،روز مرہ غذائیں،گھریلو تد ابیراورطبی تراکیب سپردِ قلم کیے دیتے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر قارئین اپنی جسمانی، ذہنی، اعصابی اور روحانی صلاحیتوں کی بہتر طور پر نگہداشت کر نے کے قابل ہو جائیں گے۔ورزش کو زندگی کا لازمی حصہ بنا لیں با ا لخصوص ریڈھ کی ہڈی ،بڑے جوڑ،کمر،گردن اور پنڈلیوں کی ورزش کو معمول میں شامل کریں۔کیونکہ تمام جسم کی کارکردگی کا دارو مدار ہڈیوں کی مضبوطی پر ہو تا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے کیلشیم والی غذائوں کو اپنی خوراک میں شامل رکھیں۔دودھ ایک مکمل غذا ہے، روزانہ کم از کم ایک گلاس خالص دودھ ہماری ہڈیوں کے ساتھ ساتھ پورے جسم کی مطلوبہ غذائیت کو پورا کرتا ہے۔

اسی طرح مچھلی بھی بھرپور غذائی اجزا پر مشتمل خوراک ہے ،مگر دھیان رہے کہ دودھ ا ور مچھلی ایک ساتھ ہر گز استعمال نہ کیے جائیں، ورنہ نقصان کا احتمال ہو سکتا ہے۔ موسمی پھلوں اور سبزیوں کو اپنی روز مرہ غذا میں لازمی شامل کریں ۔کچی سبزیوں کو بطورِ سلاد کھا نا بھی صحت کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ تلی ہوئی اشیا کے زیادہ استعمال سے پرہیز کریں، ہاں البتہ کبھی کبھار چسکا لگا لینے میں کوئی حرج نہیں ہوتا۔ نمک، چینی، چاول اور چکنائیوں کی کم مقدار اپنی خوراک میں شامل کریں۔ ریشے دار غذائوں کو زیادہ سے زیادہ خورد ونوش میں استعمال کریں۔

قارئین:۔ چندطبی تراکیب جن پر عمل پیرا ہو کر آپ خاطر خواہ حد تک جوان،خوبصورت اور تن درست رہنے والے بن جائیں گے۔ایسے نو جوان جو اپنے پچکے ہوئے گالوں کی وجہ سے پریشان اوراحساسِ کمتری میںمبتلا ہیں۔وہ روزانہ 6 عدد کیلے کاٹ کر رات کو دودھ میں بھگو کر رکھ دیں صبح نہار منہ کیلے کھا کر ددھ پی لیا کریں۔ چند روزہ استعمال سے ہی ان کے چہرے کی چمک دمک دیدنی ہوگی اور جسمانی لحاظ سے بھی صحت مند نظر آنے لگیں گے۔

علاوہ ازیں آسگند کی جڑکا چھلکا2 گرام نصف کلو دودھ میں پکائیں، جب دودھ پک کر پائو رہ جائے تو خالی پیٹ پی لیا کریں۔ عام جسمانی کمزوری،کمر درد اور اعصابی قوت کے لیے کمال فوائد سامنے آئیں گے۔ ایسے بزرگ افراد جو 50 سے اوپر چلے گئے ہیں اور ناتوانی کے ہاتھوں بے بس ہیں۔ وہ آسگند کی جڑ کا چھلکا اور فلفل دراز ہم وزن پیس کر دو گنا شہد ملا کر معجون تیار کریں۔صبح و شام 3گرام سے5 گرام بعد از غذا استعمال کریں۔ بڑھاپے کے تمام تر عوارض سے چھٹکارا میسر آئے گا۔ ایسے افراد جو وظیفۂ زوجیت سے قاصر ہو گئے ہوں تو وہ ایک پائو دودھ میں ایک چمچ چھلکا اسبغول اور دو چمچ بادام روغن ملاکر بطورِ کھیر استعمال کریں۔ ہفتہ وعشرہ استعمال سے ہی تمام تر کمزوریاں دور ہوکر جسمانی قوتیں بحال ہو جائیں گی۔ایسی خواتین جو ڈھلتی عمر کے ہاتھوں پریشان ہوں اور ہڈیوں کی کمزوری یا دردوں میں مبتلا ہوں تووہ ارجن کے 5 گرام نرم چھلکے کو پانی میں پکا کر بطورِ قہوہ استعما ل کریں۔ انشاء اللہ بہت جلد ہی ہڈیوں کی تکلیف سے نجات حاصل ہوگی۔
Load Next Story