تو اب پتا چلا۔۔۔۔کیوں پیتے رہے ہیں ’’وہ‘‘ کم زور اقوام کا خون

برطانیہ کا شاہی خاندان ڈریکولا کا رشتے دار نکلا، شہزادہ چارلس کا انکشاف۔


Ateeq Ahmed Azmi November 25, 2012
فوٹو: فائل

لفظ ڈریکولا خوف اور دہشت کی علامت ہے۔

1897میں تخلیق کیا گیا ایک ایسا کردار جو انسانی خون پینے کا شوقین تھا، لیکن جناب! یہ صرف ایک افسانوی کردار نہیں، بل کہ حقیقت میں ایک جیتا جاگتا شخص تھا، جو clad the Impaler اور اپنے خاندانی شاہی لقب '' ڈریکولا '' کی نسبت سے clad III Dracula کے نام سے جانا جاتا تھا۔

پندرہویں صدی کے نصف میں رومانیہ کے مرکز میں واقع پہاڑی علاقے ٹرانسلوانیا میں حکم رانی کرنے والے اس نواب کو مشہور آئرش ادیب برام اسٹوکر نے اپنے ناول ''ڈریکولا'' میں تحقیق کے بعد بطور خون آشام درندے کی حیثیت سے پیش کیا تھا۔ دل چسپ بات ہے کہ برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس نے اسی ڈریکولا کے خاندان سے اپنا شجرۂ نسب جوڑا ہے۔ خبروں کے مطابق برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس نے انسانوں کا خون پی کر انہیں اپنا جیسا ویمپائر بنانے والے نواب ڈریکولا سے اپنا رشتہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی رگوں میں ٹرانسلوانیا والوں کا لہو رواں دواں ہے۔

واضح رہے کہ دونوں شاہی خاندانوں کے درمیان یہ رشتے داری انیسویں صدی کے اوائل میں قائم ہوئی تھی۔ برطانوی اخبارات میں شایع ہونے والی اس خبر کے مطابق انہوں نے یہ اقرار لندن میں رومانیہ کے محکمۂ سیاحت کی جانب سے جاری ''ورلڈ ٹریول مارکیٹ'' نمائش کی تشہیر کے لیے جاری کی جانے والی ویڈیو میں کیا ہے۔ برطانوی شاہی خاندان کے ماضی اور حال کو اگر مدنظر رکھا جائے تو ولی عہد شہزادہ چارلس کا دعویٰ حقیقت پر مبنی نظر آتا ہے اور ڈریکولائی تاریخ کا سفر جاری و ساری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں