اورلینڈو حملے کے ملزم عمرمتین کے گھر پولیس کا چھاپہ لیپ ٹاپ اوردیگر اشیا قبضے میں لے لیں
ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب پر حملے کے بعد امریکا بھر میں سوگ منایا جارہا ہے جب کہ قومی پرچم سرنگوں ہے۔
ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب پر حملے کے بعد پولیس نے ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا اور اہلخانہ سے پوچھ گچھ بھی کی جب کہ ملزم کے داعش سے تعلق کے بعد تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے اورلینڈو حملے کے ملزم عمر متین کے داعش سے تعلقات کے شبہے کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا جب کہ پولیس نے 29 سالہ افغان نژاد امریکی شہری عمر متین کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے لیپ ٹاپ سمیت دیگر کئی دستاویزات قبضے میں لے لیں، پولیس نے ملزم کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ بھی کی۔ ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب پر حملے کے بعد امریکا بھر میں سوگ منایا جارہا ہے جب کہ تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد نے وائٹ ہاؤس کے سامنے شمعیں بھی روشن کیں۔
دوسری جانب ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ عمر متین سے 2013 اور 2014 میں انتہا پسندوں سے تعلق کے شبہے میں تفتیش بھی کی گئی تھی مگر کوئی ثبوت نہ ملنے پر اسے چھوڑ دیا گیا تھا جب کہ ملزم نے گزشتہ ہفتے ہی 2 گنیں خریدی تھیں اور حملے سے قبل ملزم نے پولیس ایمرجنسی نمبر 911 پر کال کر کے داعش سے وفاداری کا اعلان بھی کیا تھا۔
حملہ آور کے والد صدیق متین کا کہنا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے پر معذرت خواہ ہوں لیکن اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں جب کہ میں خود بھی نہیں جانتا تھا کہ عمر اس طرح کی کارروائی کرنے جارہاہے تاہم اس وقت پوری امریکی قوم کی طرح وہ بھی صدمے سے دوچار ہیں۔صدیق متین نے بتایا کہ کچھ دن پہلے ان کا بیٹا عمر اس وقت شدید غصے میں آگیا تھا جب اس نے میامی میں ہم جنس پرستوں کو بوس و کنار کرتے ہوئے دیکھا تو اس کو یہ حرکت انتہائی ناگوار گزری۔
ادھر حملہ آور عمر متین کی سابق اہلیہ ستارہ یوسفی کے مطابق عمر متین کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور اس نے کئی بار انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ستارہ یوسفی کا کہنا تھا کہ جب اس کی عمر سے شادی ہوئی تو وہ بالکل ٹھیک تھا اور اپنے گھر والوں کا بہت خیال کرتا تھا جب کہ اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا وہ پولیس افسر بننا چاہتا تھا اور اس کے لیے اس نے پولیس اکیڈمی میں اپلائی بھی کیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شادی کے چند ماہ بعد عمر ذہنی تناؤ کا شکار رہنے لگا اور مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنانے لگا جب کہ گھر والوں سے دور رکھنے کیلئے اس نے مجھے ایک کمرے تک محدود کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں پر 29 سالہ افغان نژاد امریکی شہری عمر متین کی جانب سے حملے کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے اورلینڈو حملے کے ملزم عمر متین کے داعش سے تعلقات کے شبہے کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا جب کہ پولیس نے 29 سالہ افغان نژاد امریکی شہری عمر متین کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے لیپ ٹاپ سمیت دیگر کئی دستاویزات قبضے میں لے لیں، پولیس نے ملزم کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ بھی کی۔ ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب پر حملے کے بعد امریکا بھر میں سوگ منایا جارہا ہے جب کہ تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد نے وائٹ ہاؤس کے سامنے شمعیں بھی روشن کیں۔
دوسری جانب ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ عمر متین سے 2013 اور 2014 میں انتہا پسندوں سے تعلق کے شبہے میں تفتیش بھی کی گئی تھی مگر کوئی ثبوت نہ ملنے پر اسے چھوڑ دیا گیا تھا جب کہ ملزم نے گزشتہ ہفتے ہی 2 گنیں خریدی تھیں اور حملے سے قبل ملزم نے پولیس ایمرجنسی نمبر 911 پر کال کر کے داعش سے وفاداری کا اعلان بھی کیا تھا۔
حملہ آور کے والد صدیق متین کا کہنا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے پر معذرت خواہ ہوں لیکن اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں جب کہ میں خود بھی نہیں جانتا تھا کہ عمر اس طرح کی کارروائی کرنے جارہاہے تاہم اس وقت پوری امریکی قوم کی طرح وہ بھی صدمے سے دوچار ہیں۔صدیق متین نے بتایا کہ کچھ دن پہلے ان کا بیٹا عمر اس وقت شدید غصے میں آگیا تھا جب اس نے میامی میں ہم جنس پرستوں کو بوس و کنار کرتے ہوئے دیکھا تو اس کو یہ حرکت انتہائی ناگوار گزری۔
ادھر حملہ آور عمر متین کی سابق اہلیہ ستارہ یوسفی کے مطابق عمر متین کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور اس نے کئی بار انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ ستارہ یوسفی کا کہنا تھا کہ جب اس کی عمر سے شادی ہوئی تو وہ بالکل ٹھیک تھا اور اپنے گھر والوں کا بہت خیال کرتا تھا جب کہ اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں تھا وہ پولیس افسر بننا چاہتا تھا اور اس کے لیے اس نے پولیس اکیڈمی میں اپلائی بھی کیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شادی کے چند ماہ بعد عمر ذہنی تناؤ کا شکار رہنے لگا اور مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنانے لگا جب کہ گھر والوں سے دور رکھنے کیلئے اس نے مجھے ایک کمرے تک محدود کردیا تھا۔
واضح رہے کہ اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں پر 29 سالہ افغان نژاد امریکی شہری عمر متین کی جانب سے حملے کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔